Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزٹ ویزے پر اہلیہ کے ہاں ولادت، کیا بیٹے کا اقامہ بن سکتا ہے؟

قانون کے مطابق وزٹ ویزے پرآنے والے کا اقامہ نہیں بن سکتا (فائل فوٹو ٹوئٹر)
 سعودی عرب میں امیگریشن قوانین واضح ہیں۔ غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ ’اقامہ ‘ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ‘ یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں ’خروج نہائی‘ کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔
 جوازات کے قانون کے مطابق فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی کی کوئی فیس نہیں ہوتی جبکہ ایگزٹ ری انٹری کی فیس مقرر ہے جو کہ ماہانہ حساب سے وصول کی جاتی ہے۔
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا ’اہلیہ وزٹ ویزے پر مملکت آئی تھیں اس دوران ہمارے ہاں بیٹے کی ولادت ہوئی۔ کیا بیٹے کا اقامہ بن سکتا ہے؟ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ قانون کے مطابق وزٹ ویزے پرآنے والے کا اقامہ نہیں بن سکتا۔ وزٹ ویزے کی ابتدائی مدت ختم ہونے سے قبل اس میں توسیع کرانا ضروری ہے‘۔ 
’توسیع کے بعد انتہائی مدت کے ختم ہونے سےقبل وزٹ ویزے پرآنے والوں کو چاہئے کہ وہ وقت مقررہ پراپنے ملک لوٹ جائیں تاکہ کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے‘۔ 
واضح رہے وزٹ ویزے پرآنے والی خواتین کے یہاں ولادت ہونے کی صورت میں نومولود کے والد اپنے ملک کے سفارتخانے یا قونصلیٹ سے آوٹ پاس بنواتے ہیں جس کے بعد ہسپتال سے جاری ہونے والا برتھ سرٹیفکیٹ دکھا کرنومولود کا امیگریشن کے ادارے سے ایگزٹ لگایاجاتا ہے۔ 
اقامہ کی مدت کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’پہلی بار نئے اقامے پرآنے والے بھی 3 ماہ کا اقامہ بنوا سکتے ہیں یا لازمی طورپر ایک برس کا ہی بنایا جائے گا‘؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ’قانون کے بموجب مملکت میں موجود کمرشل شعبے سے تعلق رکھنے والے غیرملکی کارکنوں کے لیے یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ  تین ، چھ ، نو اور بارہ ماہ کے لیے اقامہ حاصل کراسکتے ہیں‘۔ 

اقامہ جاری ہونے سےقبل ورک پرمٹ جاری کیاجاتا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)

اقامے کے اجرا یا تجدید کےلیے دی گئی مرحلہ وارسہولت صرف تجارتی ویزے پرمقیم کارکنوں کے لیے ہے۔ اس سہولت کا نفاذ گھریلو کارکنوں پرنہیں ہوتا۔ 
واضح رہے کمرشل ورکرز کے لیے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے اقامہ جاری ہونے سےقبل ورک پرمٹ جاری کیاجاتا ہے۔ 
ورک پرمٹ جتنی مدت کےلیے جاری ہوتا ہے اقامہ بھی اتنی ہی مدت کا جاری ہوگا۔ وہ تارکین جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں اور چاہتے ہیں کہ اپنے اہل خانہ کا اقامہ ایک برس کے بجائے 6 ماہ کے لیے تجدید کرائیں اس صورت میں انہیں چاہئے کہ وہ اقامہ تجدید کرانے سے قبل اس امرکی یقین دہانی کرلیں کہ وہ ورک پرمٹ بھی 6 ماہ کے لیے تجدید کرائیں۔
اگرورک پرمٹ ایک برس کا بنوایا گیا ہے تو اس صورت میں فیملی کے لیے اقامہ فیس بھی یکمشت ایک برس کی ہی جمع کرانا ہوگی بصورت دیگر اقامہ تجدید نہیں ہوگا۔ 
ورک پرمٹ کی فیس 6 ماہ کی جمع کرانے پراقامہ بھی چھ ماہ کے لیے ہی تجدید ہوگا اس صورت میں فیملی فیس بھی چھ ماہ کی ہی جمع کرانا ہوگی۔

شیئر: