Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خریدی گئی اشیا میں خرابی پر ’تحفظ حقوق صارفین‘ کے ذریعے شکایت کیسے درج کرائیں؟

صارف کا حق ہے کہ وہ وارنٹی کے ضوابط کے مطابق اپنا کلیم داخل کرائے(فائل فوٹو روئٹرز)
سعودی عرب میں وزارت تجارت کی جانب سے مارکیٹوں میں جعلی اشیا کے خلاف سخت اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اسی لیے اصل اشیا پروارنٹی کی کم از کم مدت 2 برس متعین کی جاتی ہے۔
اس دوران اگرخریدی گئی چیز خراب ہوجائے تو صارف کا حق ہے کہ وہ وارنٹی کے ضوابط کے مطابق تاجریا ورانٹی فراہم کرنے والی کمپنی میں اپنا کلیم داخل کرائے۔ 
ایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولت ’تحفظ حقوق صارفین‘ سے کس طرح استفادہ کیاجاسکتا ہے، کیا یہ قانون صرف گاڑیوں پر ہی لاگو ہوتا ہے یا موبائل فون وغیرہ میں خرابی کی صورت میں بھی رجوع کیاجاسکتا ہے؟ 
 وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ ’تحفظ حقوق صارفین قانون کا مقصد خریدی گئی تجارتی اشیا کی وارنٹی کے نظام پرعمل درآمد کویقینی بنانا ہے جس کےلیے وزارت کی جانب سے قوانین وضع کیے گئےہیں‘۔ 
’تحفظ حقوق صارفین کے ذریعے کوئی بھی صارف خریدی گئی کسی بھی قسم کی مصنوعات کے خلاف شکایت درج کرانے کا اہل ہے اگراسے فراہم کی گئی ضمانت کے مطابق سہولت فراہم نہ کی گئی ہو‘۔ 
وزارت تجارت نے’بلاغ تجاری‘ ایپ بھی لانچ کی ہے۔  ایپ پلے سٹورپر بھی دستیاب ہے۔ ایپ کے ذریعے کوئی بھی صارف اپنی خریدی گئی چیز میں کسی قسم کے نقص پر تاجر کی جانب سے مناسب رد عمل نہ ملنے کے بارے میں جائز شکایت درج کراسکتا ہے۔ 
واضح رہے وزارت کی تحفظ حقوق صارفین کمیٹی کا مقصد تاجروں اورخریداروں کے حقوق و فرائض پرعمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔
وزارت تجارت کی ویب سائٹ پر’اعرف حقق‘ یعنی ’اپنا حق جانیں‘ کے عنوان سے اہم نکات بیان کیے گئے ہیں جن کے مطابق وزارت تجارت کے قانون کے تحت مملکت میں فروخت کی جانے والی اشیا پرصارف کو کم از کم 2 برس کی صنعتی وارنٹی دینا ضروری ہے۔ 

وزارت تجارت نے ٹول فری نمبر 1900 بھی جاری کیا ہے( فائل فوٹو عاجل)

 وزارت تجارت کے قانون کے مطابق تمام تجارتی اشیا پر تحفظ حقوق صارفین کا قانون لاگوہوتا ہے۔ صرف گاڑیوں پرہی نہیں بلکہ موبائل فون ، لیپ ٹاپس، الیکٹرانک اشیا کے علاوہ مختلف نوعیت کی سروسز کی فراہمی وغیرہ بھی شامل ہے۔  
اشیا کے لیے ورانٹی فراہم کرنے والے ادارے کا فرض ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ دوہفتے کے اندر اندر فنی خرابی کو درست کریں یا اسکا نعم البدل صارف کو فراہم کریں۔ 
مثال کے طورپراگر کسی شخص نے ایک لاکھ ریال کی گاڑی خریدی۔ فنی خرابی کی وجہ سے گاڑی کو وارنٹی فراہم کرنے والی کمپنی کو بھیجا گیا ہوجہاں اس کی درستگی میں تاخیر ہونے پرکمپنی یا ڈیلر پرلازم ہے کہ وہ صارف کو اس وقت تک متبادل گاڑی فراہم کرے جب تک اسکی کاردرست نہیں ہوجاتی۔ 
قانون کے مطابق کمپنی اس بات کی بھی پابند ہے کہ وہ صارف کو جو متبادل گاڑی فراہم کرے وہ اسی مالیت یا اس سے زیادہ مالیت کی ہونا چاہئے جتنی مالیت کی گاڑی خریدی گئی تھی۔ اس سے قطع نظر کہ خریدی گئی گاڑی کی مالیت استعمال کے بعد کم ہوگئی ہو۔ 
تحفظ حقوق صارفین قانون کے تحت کسی بھی تجارتی مصنوعات کے خلاف وارنٹی کی شکایت درج کرنے کےلیے وزارت تجارت نے ٹول فری نمبر 1900 بھی جاری کیا ہے جبکہ سمارٹ فون پرایپ ’بلاغ تجاری ‘ کے ذریعے باسانی کوئی بھی صارف اپنی خریدی گئی چیز کے بارے میں شکایت درج کراسکتا ہے۔ 
درج کی گئی شکایت پرفوری طورپرعمل کرایا جاتا ہے۔ متعلقہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے اس امر کا خیال رکھا جاتا ہے کہ صارف کو دی جانے والی وارنٹی کے مطابق معاملے کو جلد از جلد نمٹایاجائے۔

شیئر: