Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا ممکنہ لانگ مارچ، اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اجلاس کی کارروائی کو ان کیمرہ رکھا گیا (فوٹو: وزارت داخلہ)
حکومت نے تحریک انصاف کے ممکنہ لانگ مارچ کی صورت میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ سے متعلق حکمت عملی طے کرنے کے لیے وزارت داخلہ اسلام آباد میں منگل کو اہم اجلاس منعقد ہوا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ’لانگ مارچ کے موقع پر اسلام آباد میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج تعینات کی جائے گی۔‘
’ممکنہ لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے حوالے کی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایت پر اجلاس کی کارروائی کو ان کیمرہ رکھا گیا۔ سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے اجلاس کے شرکا کو پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ ’پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے شرکا کی تعداد 15 سے 20 ہزار کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔‘
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
’پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو لاجسٹک اور مالی معاونت فراہم کرنے والے افراد اور تنظیموں کے خلاف کارروائی کی بھی منظوری دی گئی۔‘
مارچ کے دوران امن وامان یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد پولیس سمیت سندھ پولیس، رینجرز، اور ایف سی کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

امن وامان کے لیے اسلام آباد پولیس سمیت، سندھ پولیس، ایف سی اور رینجرز کے 30 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی صورت میں آتشیں اسلحہ ساتھ رکھنے پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد کے شہریوں کی نقل وحمل کی آزادی اور ہسپتالوں اور سکولوں کو فعال رکھنے کے حوالے سے ہدایات بھی جاری کی گئیں۔
اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، کمانڈنٹ ایف سی صلاح الدین محسود،آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر، کمانڈر رینجرز اسلام آباد نے شرکت کی۔
چیف کمشنر اسلام آباد عثمان یونس، ڈی آئی جی آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

شیئر: