Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ اسلامی پورٹ پر نئی برتھیں تعمیر ہوں گی، 642 ملین ریال کے دو معاہدے

نئی برتھوں کی تعمیر سے بڑے غلہ بردار جہاز آسکیں گے ( فائل فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی پورٹس اتھارٹی موانی نے جدہ اسلامی پورٹ پر نئی برتھوں کے لیے مجموعی طور پر 642 ملین ریال کے دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
ایک بیان کے مطابق دونوں معاہدوں پر پی سی میرین سروسز اور ماڈرن بلڈنگ لیڈرز کے کنٹریکٹرز کے ساتھ دستخط کیے گئے جو ھوتا ہیگر فیلڈ سعودیہ کے ساتھ کنسورشیم میں تھے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ سعودی عرب کو  تین بڑے براعظموں سے جوڑنے والے ایک عالمی لاجسٹک ہب کے طور پر پورٹ آپریشنز میں تبدیلی کی بنیاد ڈالے گا۔
ماڈرن بلڈنگ لیڈرز کے ساتھ معاہدے کا مقصد جدہ اسلامک پورٹ کو لاجسٹکس ڈیسٹینیشن کے طور پر تیار کرنا ہے۔
یہ ہاربر اپروچ چینلز، ٹرننگ بیسنز، آبی گزرگاہوں اور جنوبی ٹرمینل بیسن کو گہرا کرنے سے ہو گا۔ یہ اپ گریڈ بڑے جہازوں کی آمد کی اجازت دے گا جو 24 ہزار مساوی کنٹینرز کی گنجائش رکھتے ہیں، پورٹ کی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ کریں گے اور نئی عالمی شپنگ لائنوں کو مقامی ساحلوں کی طرف راغب کریں گے۔
پی سی میرین سروسز کے ساتھ معاہدے میں نئی برتھیں تعمیر ہوں گی جو 16 میٹر گہری اور گیارہ سو میٹر لمبی ہوں گی۔ بڑے بڑے غلہ بردار جہاز آسکیں گے اور مقامی مارکیٹ کی طلب کو پورا کرنے کے لیے بڑے جہازوں کو ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

2021 میں نیشنل ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک حکمت عملی کا آغاز کیا گیا تھا ( فائل فوٹو عرب نیوز)

یہ مملکت کے سٹریٹجک اناج کے ذخائر کو محفوظ بنانے اور جدہ اسلامی پورٹ کے ذریعے مجموعی طور پر غذائی تحفظ کو فروغ دینے کی کوشش کا حصہ ہے۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جون 2021 میں ملک کے نیشنل ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک حکمت عملی کا آغاز کیا تھا۔
اس موقع پر خطاب کرتےہوئے ولی عہد کا کہنا تھا کہ ’حکمت عملی کے نتیجے میں مملکت میں لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹ سے متعلق انسانی اور تکنیکی استعداد بہتر ہو گی۔‘
اس کا مقصد مملکت کو لاجسٹکس کا ایسا عالمی مرکز بنانا ہے جو تین براعظموں کو جوڑنے کے ساتھ ساتھ وژن 2030 کے مطابق تمام ٹرانسپورٹ سہولتوں میں بہتری لائے۔

شیئر: