Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹریمنگ پلیٹ فارمز نوجوان سعودی ٹیلنٹ کے لیے کلیدی ذرائع ہیں: جمانا الراشد

سٹریمنگ پلیٹ فارمزصارفین کے تیار کردہ مواد پر انحصار کرتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
سٹریمنگ پلیٹ فارمز زیادہ تر صارفین کی جانب سے تیار کیے گئے مواد پر انحصار کرتے ہیں اور سعودی عرب میں باصلاحیت نوجوان اس کا مکمل فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر جمانا الراشد کے مطابق زبردست مواد دیکھنے سننے والوں کی زیادہ بڑی تعداد تک پہنچ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کونٹینٹ ہی سب کچھ ہے، اور اس کی ڈسٹری بیوشن مواد کو آگے سفر کرنے میں مدد دیتی ہے۔‘
سعودی عرب میں ایسی متعدد مثالیں ہیں جن میں سٹریمنگ ایپ جیسے کہ یوٹیوب، سنیپ چیٹ اور انسٹاگرام کے ذریعے کئی لوگ ابھرے۔
ان میں عربی پوڈ کاسٹ اور دستاویزی فلموں کا پلیٹ فارم ثمانیہ ہے۔ اس کی پروڈکشنز میں ’فنجان‘ ٹاک شو جس کو ماہانہ 16 لاکھ لوگ سنتے ہیں۔ اسی طرح ’سقراط‘، سوالف بزنس اور ’تھنگز دیٹ چینجڈ اَس‘ بھی شامل ہیں۔
جولائی 2021 میں سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ نے تھمانیہ میں 51 فیصد کنٹرولنگ حصص کے حصول کا اعلان کیا۔
ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو فورم سے خطاب کرتے ہوئے جمانا الراشد نے کہا کہ ’ثمانیہ کو آٹھ سال قبل ایک نوجوان سعودی ٹیلنٹ نے آڈیو مواد سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک سٹارٹ اپ کے طور پر بنایا تھا اور اسے گروپ نے بہت زیادہ قیمت پر حاصل کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔
’اب ہم جانتے ہیں کہ مستقبل میں مواد کو ڈیٹا کے ذریعے آگے بڑھانا ہوگا اور اس کے لیے مصنوعی ذہانت کا سہارا چاہیے ہوگا۔
’یہ میڈیا میں آگے بڑھنے اور میڈیا کی تخلیقات کو پیش کرنے کا ایک فطری طریقہ ہے۔‘

شیئر: