Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچی کی گمشدگی کے بعد بازیابی، زندگی کے مشکل ترین دو دن

سکیورٹی حکام بچی کی گمشدگی کا معمہ حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں (فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں لاپتہ ہونے والی پانچ سالہ بچی رتیل اسعد کی بازیابی میں سکیورٹی اہلکاروں کی کوششوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
سبق نیوز کے مطابق رتیل اسعد سنیچر کی رات ساڑھے 11 بجے دارالحکومت کے مغرب میں واقع الشوقیہ واکنگ ٹریک سے پراسرار طور پر غائب ہو گئی تھی۔
سبق کے ذرائع کے مطابق بچی رتیل اپنی والدہ کے ساتھ الشوقیہ واکنگ ٹریک پر تھی۔ اور پھر وہ اس وقت غائب ہو گئی جب ایک خاتون  کوئی میٹھی چیز کھلا دی اسے اپنے ساتھ لے گئی۔
رتیل کے خاندان کے قریبی ذرائع نے سبق کو بتایا کہ گمشدگی کے دوران بچی کو کھانے میں صرف انڈے اور پانی دیا گیا جس سے اس کا جسم کمزور ہو گیا ہے۔ اور وہاں کچھ اور بچے بھی تھے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ’ہمیں لاپتہ افراد کے متعلق مرکز  سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ لڑکی مل گئی ہے۔ مرکز سے بچی کے والدین سے رابطہ کیا گیا اور پھر وہ اسے لینے آئے۔‘
بازیاب ہونے کے بعد پتا چلا کہ بچی کے حلیے میں بھی تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ اس کے بال کٹے ہوئے تھے اور آنکھوں میں سرمہ لگا ہوا تھا۔ ان تبدیلیوں کا مقصد یہ تھا کہ اسے پہچاننا مشکل ہو جائے۔
بچی گھر واپسی کے بعد گہری نیند میں چلی گئی۔
بچی کی والدہ نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں دعائیں دیں جن نے مختلف ویب سائٹس اور اخبارات پر ان کی بیٹی کی تلاش میں ان کی مدد کی۔
انہوں نے دارالحکومت کے سکیورٹی اہلکاروں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں اپنی فوری کوششوں سے بچی کو بازیاب کرایا۔
دوسری جانب سکیورٹی حکام بچی کی گمشدگی کا معمہ حل کرنے اور اس کے پس پردہ حقائق جاننے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

شیئر: