Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ کے صحرا میں چاول کی کاشت، دنیا کا منفرد اور کامیاب تجربہ

سعودی انجینیئر کے مطابق ’سال بھر چاول کی کاشت کی جا سکتی ہے‘ (فوٹو: العربیہ نیٹ)
سعودی عرب کے ایک زرعی انجینیئر نے مکہ کے صحرا میں چاول اگا کر سبھی کو حیران کردیا، یہ پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا کامیاب تجربہ ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق چاول کی کاشت اور جدید کاشتکاری کے ماہر انجینیئر یوسف عبدالرحمان بندقجی کا کہنا ہے کہ ’انہیں دو برس قبل جدہ میں کاشتکاری کا خیال آیا اور وزارت زراعت و پانی کی نگرانی میں بحیرہ احمر سے متصل زرعی فارم میں سمندر کے پانی سے آبپاشی کی‘۔

اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں

یوسف عبدالرحمان کے مطابق ’سمندری پانی کھارا ہوتا جاتا ہے اس دوران مختلف پودوں اور آبپاشی میں استعمال ہونے والے پانی نیز گرم آب و ہوا اور موسم کا مطالعہ کرتا رہا۔ اسی تجربے کے تناظر میں مکہ کے صحرا میں چاول کی کاشت کا خیال ذہن میں آیا۔‘ 

چاول کی فصل کے لیے مہینے میں پانچ مرتبہ آبپاشی کا طریقہ اختیار کیا (فوٹو: العربیہ نیٹ)

یوسف عبدالرحمان بندقجی نے کہا کہ ’خشک علاقوں میں چاول کی کاشت کا تجربہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا معاملہ ہے۔ ماحول دوست نامیاتی مواد اور مہینے میں پانچ بار آبپاشی سے مکہ کے صحرا میں چاول کی کاشت کی گئی۔ اسی کے ساتھ ایک اور تجربہ یہ کیا جا رہا ہے کہ پانچ سال تک فصل حاصل کی جاتی رہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’وزارت زراعت کے ماتحت ریسرچ سینٹر کے مشیروں نےمنفرد نامیاتی مواد اور تجربے پر عمل درآمد کی منظوری دی تھی جس کے بعد صحرا میں چاول کی کاشت کا سلسلہ شروع کیا گیا۔‘ 
سعودی ماہر کے مطابق ’وہ روزانہ 12 گھنٹے چاول فارم کو دیتے ہیں۔ دو ہیکٹر کے رقبے پر دو فارم قائم کیے گئے۔ کچھ حصہ ایسا ہے جس میں آبپاشی یا پودوں کے حوالے سے تجربات کیے جاتے ہیں۔‘ 

وہ مکہ کے مضافات میں سری لنکن چائے کی کاشت کا تجربہ بھی کریں گے (فوٹو: العربیہ نیٹ)

انہوں نے کہا کہ ’چاول کی کاشت بظاہر گندم جیسی ہوتی ہے لیکن دونوں کا سسٹم اور خصوصیات ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔‘

اردو نیوز کا یوٹیوب چینک سبسکرائب کریں

ان کے مطابق ’سال بھر چاول کی کاشت کی جا سکتی ہے، ہرموسم میں چاول اگایا جا سکتا ہے۔ میرے زرعی فارم میں تین قسم کے چاولوں کی کاشت ہو رہی ہے۔ سفید چاول، حسا کا سرخ چاول اور انڈونیشیا کا سیاہ چاول، تینوں کی کاشت ہو رہی ہے۔‘ 
بندقجی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’آئندہ چند ماہ میں وہ مکہ کے مضافات میں سری لنکن چائے کی کاشت کا تجربہ بھی کریں گے۔‘

شیئر: