Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلے شدید گرمی اور پھر سیلاب، پاکستان میں سرخ مرچوں کی فصل تباہ

صوبہ سندھ کی تحصیل کُنری کو ایشیا کے لال مرچوں کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ پاکستان مرچوں کی پیداوار کے لحاظ دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں ہر سال ایک لاکھ 43 ہزار ٹن مرچیں کاشت ہوتی ہے۔
زراعت پاکستان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے تاہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ لال مرچوں کی فصل کو کتنا نقصان پہنچا ہے؟ دیکھیے خبر رساں ادارے روئٹز کی تصاویر میں

فصلوں کی تباہی نے کاشتکاروں کو پریشانی سے دوچار کیا ہے۔

لیمان راج کے مطابق سیلاب سے پہلے شدید درجہ حرارت نے مرچوں کی فصل کو متاثر کیا۔ مرچوں کی فصل معتدل موسم میں تیار ہوتی ہے۔

اگست اور ستمبر میں سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نہ صرف لوگوں کی زندگیاں بلکہ ذریعہ معاش بھی متاثر ہوا۔

حکام کے مطابق پاکستان کی معیشت کو 40 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔

ایگریکلچرریسرچ کونسل میں ایریڈ زون ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عطا اللہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں جہاں گرمی کی شدید لہر نے مرچوں کی فصل کی نشوونما کو متاثر کیا وہیں سیلاب نے بھی کیا ہے۔

مرچ منڈی کے تاجر راجہ دائم کے مطابق گزشتہ برس ہمارے پاس آٹھ ہزار سے 10 ہزار مرچوں کی بوریاں ہوتی تھیں تاہم رواں برس صرف دو ہزار بوریاں ہیں۔

شیئر: