Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے شام کے ساتھ 6.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط

معاہدوں کا اعلان دمشق میں سعودی شامی سرمایہ کاری فورم کے دوران کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب نے شام کے ساتھ 6.4 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جو جنگ سے تباہ حال ملک کی تعمیر نو کے لیے مملکت کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہے۔
عرب نیوز کے مطابق رئیل سٹیٹ، ٹیلی کمیونیکیشن اور فنانس سمیت کئی شعبوں میں معاہوں کا اعلان وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے دمشق میں سعودی شامی سرمایہ کاری فورم کے دوران کیا۔
خالد الفالح نے سعودی شامی بزنش کونسل کے قیام کا بھی اعلان کیا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعقلقات مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔
فورم کے دوران ایک پینل مباحثے میں حصہ لیتے ہوئے انہوں کہا’ شام تمام چیلنجوں کے باوجود سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک کے طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔‘
یاد رہے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پر سعودی وفد دمشق پہنچا ہے تاکہ شامی عوام کے حوالے سے مملکت کے واضح موقف کو عملی شکل دی جائے جو شام کی ترقی اور تعمیر نو کےحوالے سے ہے۔ 
سعودی ٹیلی کام کمپنی ’ایس ٹی سی‘ اور ’علم‘ و ’سایبر‘ کی جانب سے شام میں 4 ارب ریال کی سرمایہ کاری کے معاہدے کیے جائیں گے جو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور سائبرسکیورٹی کے علاوہ مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں کام کریں گی۔
سعودی عرب کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھی شام میں مختلف شعبے توانائی اور صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔
 سعودی ولی عہد کی ہدایات کے تحت فوری طور پرسعودی ، شامی بزنس کونسل قائم کی گئی ہے جس کی سربراہی اکوا پاور کمپنی کے سی ای او محمد عبداللہ ابونیان کریں گے جبکہ کونسل کے ایگزیکیٹو ممبران میں نمایاں سرمایہ کار و تاجر شامل ہیں۔

 

شیئر: