حافظ آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ، سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ اور مسلم لیگ ن کے سابق وائس چیئرمین رائے قمر سمیت دیگر افراد پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ایک جلسے میں عطا تارڑ اور سائرہ افضل تارڑ نے رائے قمر کو کہا کہ ’عمران خان کے واجب القتل ہونے کی بات نہ بھولنا۔‘
مزید کہا گیا کہ اس کے بعد ’رائے قمر نے تقریر شروع اور حقائق کے برعکس لوگوں کو مذہبی اشتعال دلایا اور عمران خان کو واجب القتل قرار دیا اور قتل کرنے کا کہا۔‘
مزید پڑھیں
-
لانگ مارچ دوبارہ منگل سے، پنڈی سے خود قیادت کروں گا: عمران خانNode ID: 715316
’اس اعلان کے بعد وہاں موجود ن لیگی قیادت نے تالیاں بجائیں اور رائے قمر کو شاباش دی۔ عطا تارڑ، سائرہ افضل تارڑ اور دیگر افراد نے عمران خان کے خلاف مذہب کارڈ استعمال کیا اور جان بوجھ کر ایسے الفاظ استعمال کیے جن سے ملک میں مذہبی منافرت پھیلے اور فساد پیدا ہو۔‘
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ’یہ خبر ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر پھیلنے سے ملک کی سب سے بڑی جماعت کے کارکنوں کے جذبات مجروح ہوئے۔‘
’عمران خان کی زندگی کو ن لیگ کی قیادت سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ملزم رائے قمر نے بھرے اجتماع میں عطا تارڑ، سائرہ افضل تارڑ اور محمد بخش تارڑ کے مشورے سے ایسے الفاظ استعمال کیے۔‘
ایف آئی آر میں استدعا کی گئی ملزمان پر مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے اور سزا دلوائی جائے۔‘
سٹی پولیس نے رائے قمر کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے (ن) لیگ کے عہدیدار رائے قمر کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سنگین دھمکیاں دینے کا نوٹس لیا ہے۔
لگے ہاتھوں وزیر آباد کا بھی کروا لینا تھا، وقوعے کو کافی دن ہو گئے ہیں۔ مجھ پر تو دہشت گردی کے جھوٹے پرچے ہوتے رہے ہیں ،کوئی نئی بات نہیں۔ https://t.co/MTCQeiwhgW
— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) November 6, 2022