Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لیے تعلیمی سکالرشپ کی شرائط کیا ہیں؟

بیرون ملک مقیم پاکستانی بچوں کے لیے تعلیمی اداروں میں کوٹہ مختص کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں وزارت سمندر پار پاکستانی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ان کے خاندانوں کے لیے مختلف سکیموں کے ذریعے سہولیات فراہم کرتی ہے۔  
اس وزارت کا ذیلی ادارہ اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن ان سکیموں کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کو تعلیم کے لیے مختلف مراعات دے رہا ہے۔

اردو نیوز کا فیس بک پیج لائک کریں

سکالر شپ پروگرام
اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کو انٹرمیڈیٹ سے ایم ایس پروگرام تک سکالرشپس فراہم کر رہی ہے۔
او پی ایف حکام کے مطابق ’سنہ 2018 سے 2022 تک چار کروڑ روپے وظائف کی مد میں فراہم کیے گئے جس سے 947 طلبہ کو سکالرشپس دیے گئے۔‘   
حکام کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچے کسی بھی تعلیمی ادارے میں انٹرمیڈیٹ، گریجویشن، ایم بی بی ایس، انجینیئرنگ، ماسٹرز اور ایم ایس کے پروگرامز میں سکالرشپ حاصل کرنے کے اہل ہیں۔  
’سکالرشپ حاصل کرنے کے لیے 60 فیصد نمبروں کے علاوہ او پی ایف کا رجسٹرڈ ممبر ہونا ضروری ہے جبکہ بچوں کے والدین کی ماہانہ آمدن ایک لاکھ یا اس سے کم ہونا بھی اہلیت کے معیار میں شامل ہے۔‘  
تعلیمی اداروں میں مخصوص نشستیں   
او پی ایف حکام کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے ملک بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں 500 سے زائد نشستوں کا کوٹہ رکھا گیا ہے۔ جن میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز، کیڈٹ کالجز اور یونیورسٹیز شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے پنجاب کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں 70 سے زائد نشتیں مختص ہیں جبکہ خیبر میڈیکل کالج اور پشاور زرعی یونیورسٹی میں چار نشستیں مختص کی گئی ہیں۔‘  
ان کے علاوہ پاکستان ایئر فورس کے کالجز، فاطمہ جناح میڈیکل کالج، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور وارسک کیڈیٹ کالج میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے خصوصی نشستیں مختص کی گئی ہیں۔

سکالرشپ حاصل کرنے کے لیے 60 فیصد نمبروں کے علاوہ او پی ایف کا رجسٹرڈ ممبر ہونا ضروری ہے۔ (فوٹو: گلف نیوز)  

خیال رہے کہ پاکستان بھر میں قائم او پی ایف کے سکولز اور کالجز میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کی فیس پر 50 فیصد رعایت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔   
مستقبل میں کون سی سکیمیں متعارف کروائی جائیں گی؟
او پی ایف حکام کے مطابق بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی بہترین یونیورسٹیز اور کالجز میں نشستیں مختص کرنے اور زیادہ سے زیادہ بچوں کو سہولت فراہم کرنے پر کام جاری ہے۔   
’او پی ایف حکام کامسیٹس، لمز اور گیکی میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کا کوٹہ مختص کرنے پر کام کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور جامعات کے وائس چانسلرز سے مشاورت جاری ہے۔‘  
او پی ایف کے مطابق وزارت سمند پار پاکستانی بیرون ملک میں بھی پاکستانی جامعات کے کیمپسز کھلوانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ ایسے ممالک جہاں پاکستانیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ ان ممالک میں پاکستانی جامعات کے کیمپسز کھلوانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اردو نیوز کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے متحدہ عرب امارات میں کیمپس کے قیام کے لیے وہاں کا دورہ بھی کیا تھا۔
’اماراتی حکام اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد سے ملاقاتیں کرکے فزیبلٹی بھی تیار کی تھی۔ اس سلسلے میں ان کی سفارت خانے میں ملاقاتیں بھی ہوتی رہی ہیں۔‘

شیئر: