Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز پاکستانیوں کو ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ دینے کا فیصلہ برقرار

سپریم کورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کو ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ دینے کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے محکمہ کسٹمز کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
بدھ کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ دینے کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کسٹمز کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالت کے سامنے ٹیکس چھوٹ کا معاملہ ہے، گاڑیوں کی درآمد کا نہیں۔ اگر درآمد کی گئی گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ منع تھی تو آپ شوکاز جاری کرتے۔‘
محکمہ کسٹمز کے وکیل نے جواب دیا کہ حکومت کی جانب سے 1800 سی سی سے زائد گاڑیوں پر 50 فیصد ٹیکس چھوٹ نہیں دی گئی۔
’حکومت نے نئی درآمدی گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ دی تھی جبکہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدگی کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا۔‘
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ’حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہیں واضح نہیں کہ استعمال شدہ گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ ہو گی یا نئی گاڑیوں پر تھی۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ ’ہائی کورٹ کا آرڈر معطل کرنے کی کوئی ٹھوس وجوہات نہیں دی گئیں۔‘
عدالت نے اپنے مختصر حکم نامے میں ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ سے متعلق فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ ’اوورسیز پاکستانی جنہوں نے 2017 میں 50 فیصد ڈیوٹی ادا کرکے گاڑیاں درآمد کی تھیں انھوں نے قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔‘
خیال رہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2017 میں استعمال شدہ گاڑیاں 50 فیصد ٹیکس چھوٹ پر درآمد کی تھیں۔ کسٹم کلیکٹر نے ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمد کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
پشاور ہائی کورٹ نے ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمدگی پر 50 فیصد ٹیکس چھوٹ کے خلاف کسٹم کی درخواستیں خارج کر دی تھیں جسے کسٹمز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ 

شیئر: