Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وسط مدتی انتخابات: ریپبلکنز ایوان نمائندگان کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب

ریپبلکنز کے رہنما کیون میککارتھی نے کہا ہے کہ امریکی ایک نئی سمت کے لیے تیار ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں اپوزیشن جماعت ریپبلکن پارٹی نے ایوان نمائندگان میں برتری حاصل کر لی ہے۔ 
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وسط مدتی انتخابات کے نتائج کے مطابق ریپبلکنز نے ایوان نمائندگان میں 218 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ حکمران جماعت ڈیموکریٹ پارٹی نے 211 سیٹیں جیتیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ریپبلکنز کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی عوام کی خدمت کے لیے ریپبلکن پارٹی کے ساتھ کام کے لیے تیار ہیں۔ 
صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’امریکی عوام چاہتے ہیں کہ ہم ان کے لیے کام کریں اور میں کسی کے ساتھ بھی کام کے لیے تیار ہوں۔‘
435 ارکان پر مشتمل ایوان نمائندگان میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی جماعت کو 218 نشستیں درکار ہوتی ہیں۔
ایوان نمائندگان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ریپبلکنز کے رہنما کیون میککارتھی نے کہا کہ انہوں نے امریکی عوام کے ساتھ تبدیلی لانے کا وعدہ کیا تھا، امریکی ایک نئی سمت کے لیے تیار ہیں اور ریپبلکنز اس حوالے سے کام کریں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایوان نمائندگان میں اکثریت کھونے سے اب حکمران جماعت ڈیموکریٹس کے لیے قانون سازی میں مشکلات کھڑی ہو سکتی ہیں۔
اتوار کو امریکی صدر جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ جماعت نے وسط مدتی انتخابات میں برتری کے بعد سینیٹ کا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔
ریاست نیواڈا سے ڈیموکریٹ امیدوار کیتھرین کورٹز مسٹو اپنے حریف ریپبلکن امیدوار ایڈم لیگزالٹ کو ہرانے میں کامیاب ہو گئی تھیں جس کے بعد حکومتی جماعت کو سینیٹ میں برتری حاصل ہوئی۔
حالیہ نتائج کے مطابق ڈیموکریٹ سینیٹ میں 50 جبکہ ریپبلکنز 49 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
امریکہ میں وسط مدتی انتخابات کو عام طور پر صدارتی مدت کے پہلے دو برسوں پر ہونے والا ریفرنڈم سمجھا جاتا ہے، جس میں حکومتی جماعت کو اکثر شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

شیئر: