Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈونلڈ ٹرمپ کا تیسری مرتبہ امریکی صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ کے اعلان کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)
ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری مرتبہ امریکہ کی صدارت کا انتخاب لڑنے کے لیے میدان میں اتر گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو ریپبلکن پارٹی میں صدارتی نامزدگی کی دوڑ کا آغاز ہوا۔ اور یہ ایسے حالات میں ہو رہا ہے جب وسط مدتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ امیدواروں کی کمزور کارکردگی کی وجہ سے ان کی اپنی پارٹی پر گرفت ڈھیلی پڑ گئی ہے۔
76 سالہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ مار اے لاگو میں امریکی پرچموں سے سجے ہوئے بال روم میں جمع اپنے سینکڑوں حامیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’امریکہ کی واپسی کا عمل ابھی شروع ہو رہا ہے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے عوامی سطح پر اعلان کرنے سے پہلے اپنے کاغذات نامزدگی امریکی انتخابی اتھارٹی کے پاس جمع کرائے۔
صدارتی الیکشن میں نامزدگی کے لیے ٹرمپ کی جلدبازی دیکھ کر خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ 2024 میں الیکشن لڑنے کے خواہاں دیگر پارٹی لیڈر پر برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدواروں کی مایوس کن کارکردگی کے بعد یہ سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ اپنی سیاست کے تقسیم پسند برانڈ اور قانونی جھمیلوں کے باوجود درست آدمی ہیں کہ انہیں اگلے الیکشن میں پارٹی کا پرچم تھمایا جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن نے دنگل میں اترنے کے اعلان پر اپنے ردعمل میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے اپنے ملک کو ’ناکام‘ کیا۔
صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کو ناکام کیا۔‘
ٹویٹ میں شامل ویڈیو میں صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ پر ’معیشت میں امیروں کے لیے خرد برد، طبی سہولیات کی تباہی، انتہاپسندوں کی پشت پناہی، خواتین کے حقوق پر حملے اور پُرتشدد ہجوم کو اشتعال دلانے‘ جیسے الزامات عائد کیے۔

شیئر: