Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نئی فوجی قیادت سے توقع ہے وہ ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے کردار ادا کرے گی‘

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے صدرِ مملکت کی جانب سے فوج میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیوں کی منظوری پر کہا ہے کہ ’عمران خان کی مکمل حمایت اور آئینی تقاضوں کے بعد صدر نے یہ اعلان کیا۔‘
جمعرات کی شام لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ آٹھ ماہ سے جو کچھ ہوا اس سے ملک کو نقصان پہنچا۔ ملک کے سب سے بڑی سیاسی جماعت اور لیڈر کو دیوار سے لگانے کی کوشش سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’فوج کی نئی قیادت سے توقع کے کہ وہ ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے کردار ادا کرے گی۔‘
’عوام فوج سے توقع رکھتی ہے بیرونی خطرات سے لے کر اندرانی خطرات کے مقابلے سمیت سیاسی جماعتوں کے حقوق سلب نہیں کیے جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بحران کے خاتمے کا حل نئے انتخابات ہیں۔ تمام ادارے ملک میں استحکام کے لیے کردار ادا کریں۔‘
اس سے قبل فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ’صدرِ مملکت عارف علوی اور عمران خان کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’اس ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق آئینی، قانونی اور سیاسی امور زیر بحث آئے۔‘
فواد چوہدری کے مطابق’عمران خان اور صدر عارف علوی نے تمام پہلوؤں سے اس تقرری کا احاطہ کیا۔‘
واضح رہے کہ آج (جمعرات کو) وزیراعظم نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں صدر پاکستان کو سمری ارسال کی گئی۔
صدر پاکستان عارف علوی نے وزیراعظم پاکستان کی سفارش پر فوج میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیوں کی منظوری دی۔

شیئر: