Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلاء ، خیبر اور تیماء کے تاریخی نخلستانوں میں شاندار فیسٹیول

سیاح دنیا کے سب سے بڑے زندہ عجائب گھر کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے شمال مغرب کے قدیم ترین علاقوں میں سیاحوں کے لیے تین تاریخی نخلستانوں العلاء، خیبر اور تیماء میں تاریخی واقعات ماضی، حال اور مستقبل کویکجا کر کے فیسٹیول میں نمائش کے طور پر پیش کئے گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق میلے کی طرز کا اپنی نوعیت کا یہ پہلا سلسلہ گیارہ نومبر سے جاری ہے جس میں مکمل طور پر ان مقامات پر توجہ مرکوز کی گئی جو قدیم زمانے میں ثقافت، اثرورسوخ اور دولت کے مراکز بھی رہے ہیں۔

مملکت کے ورثے میں ایسا زیورجو ماہرین آثار قدیمہ کی توجہ کا مرکز ہے۔ فوٹو عرب نیوز

فیسٹیول میں ثقافتی پرفارمنس، ورکشاپس اور سیر و تفریح ​​کے مواقع سمیت مختلف تقریبات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جس میں قدیم مناظر کو  نئی جہت دی گئی ہے اور میلے کے اختتام کے بعد بھی کئی سرگرمیاں جاری رہنے کی توقع ہے۔
ڈرونز کے شاندار شو نے رات کے وقت آسمان پر مختلف اشکال میں روشنیاں پھیلا دیں ، اس شو میں 1450 ڈرونز استعمال کئے گئے۔
مزید برآں برطانیہ سے آئے ہوئے موسیقار میٹ فیڈی  نے آرکسٹرا کی مددسے موسیقی کا پروگرام مرتب کیا ، موسیقی کا  شو 15 دسمبر تک جاری رہے گا۔

یہ تہوار قدیم تہذیبوں سے جڑی کہانیوں کی عکاسی کرتے ہوئے منایا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

خیبر کے علاقے میں آنے والے سیاح یہاں کی  سیر کے لیے پیدل یا گاڑی کے علاوہ ہیلی کاپٹر کی 20 منٹ کی فضائی سروس بھی حاصل ہے جس کے ذریعےعلاقے کی قدیم  پرسرار ہیئت اور  خوبصورتی کا نظارہ کر سکتے ہیں۔
یہاں موجود مقامی ٹور گائیڈ عبدالرزاق العنزی نے بتایا ہے کہ ہم نے یہ تہوار ان تمام قدیم تہذیبوں سے جڑی کہانیوں کی عکاسی کرتے ہوئے منایا ہے جو ان علاقوں میں یا  آس پاس موجود تھیں۔
عبدالرزاق العنزی نے بتایا کہ وہ بچپن میں خیبر کے علاقے میں اپنے کزنز سے ملنے جایا کرتے تھے اور اس علاقے کے بارے میں صدیوں پرانی داستانیں آج بھی دھراتے ہیں۔

یہاں موجود سیاحوں کو دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے بتایا کہ مجھے بہت ساری قدیم  افسانوی کہانیاں پڑھنا پسند تھا اور اس علاقے کی داستانوں نے ہمیشہ متوجہ کیا اور یہی وجہ ہے کہ میں نے سیاحت کا شعبہ اپنا لیا۔
العلاء، خیبر اور تیماء کے ارد گرد بہت ساری تاریخی کہانیاں اور قدیم معلومات ہیں جو ہمیں دنیا کو سنانے اور دکھانے کی ضرورت ہے۔
اس علاقے کے راز جاننے کے لیے یہاں موجود مقامی شخص فہد الجہنی کا کہنا ہے کہ یہ ایک  زندہ عجائب گھرہے اور میں یہاں چھپے ہوئے  تاریخی خزانوں کو دریافت کے لیے اس علاقے میں آیا ہوں۔
الجہنی کا کہنا تھا کہ تاریخی بتاتی ہے کہ 50 لاکھ سال قبل اس علاقے میں بیک وقت سینکڑوں آتش فشاں موجود تھے۔

یہ علاقے قدیم زمانے میں ثقافت اور اثرورسوخ کے مراکز رہے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

یہاں موجود خاتون ٹور گائیڈ ایناس الشریف نے بتایا کہ یہاں موجود سیاحوں کو دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ ماضی کے بارے میں جاننے کے لیے وقت نکالتے ہیں۔انہوں نے اپنے لیے سیاحوں کی رہنمائی کا شعبہ چننے کو بہترین قرار یا ہے۔
ایناس نے بتایا کہ اس تہوار اور یہاں ہونے والے پروگرام کا مقصد مملکت کے شمال مغربی علاقے میں قدیم زمانے کے افسانوں اور وراثت پر روشنی ڈالنا ہے، جس کے باعث یہاں آنے والے سیاح دنیا کے سب سے بڑے زندہ عجائب گھرکے بارے میں جان سکتے ہیں۔
شمال مغربی علاقہ جزیرہ نما عرب سعودی عرب کے ورثے میں ایک ایسا زیور ہے جو ماہرین آثار قدیمہ اور محققین کی عالمی برادری کے لیے توجہ کا مرکز ہے۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: