آرمی چیف نے مشکل مرحلے پر فوج کی قیادت کی: وزیراعظم
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں (فوٹو: ایوان صدر)
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی سے الوداعی ملاقاتیں کی ہیں۔
پیر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم سے ملاقات کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
وزیراعظم نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی پاکستانی فوج، ملکی دفاع اور قومی مفادات کے لیے خدمات کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ’ جنرل قمر جاوید باجوہ نے تاریخ کے ایک مشکل مرحلے پر پاک فوج کی قیادت کی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’فیٹیف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا نام نکلوانے، کورونا وبا اور سیلاب سمیت مختلف بحرانوں میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں آرمی نے مثالی خدمات انجام دیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ’دہشت گردی کے عفریت کو کچلنے کے لیے جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں فوج نے بڑی شجاعت و بہادری سے کردار ادا کیا۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو معاشی قوت بنانے کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو میثاق معیشت پر دستخط کرکے اجتماعی دانش کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔‘
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قومی امور کی انجام دہی میں بھرپور تعاون پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
صدر مملکت سے ملاقات کے دوران صدر عارف علوی نے آرمی چیف کی ملک اور پاک فوج کے لیے خدمات کو سراہا۔
رواں ماہ کی 29 تاریخ کو پاکستان کے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔
2019 میں وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کی تھی۔