Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایون فیلڈ، نیب کا مریم نواز کی بریت کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ

مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بری کر دیا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
قومی احتساب بیورو نیب نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بدھ کو نیب کی جانب سے راولپنڈی پراسیکیوشن برانچ کو لکھے گئے خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے بریت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جائے گا۔
ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کے خلاف اپیل نہ کرنے کی منظوری دی ہے۔
خیال رہے کہ 29 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر ) صفدر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کردیا تھا جس کے بعد مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی نا اہلی ختم ہوگئی ہے۔ 
ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف مریم نواز اور کپیٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے ملزمان کو بری کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔
جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپیل پر سماعت کی تھی۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 2018 کے عام انتخابات سے قبل مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 

احتساب عدالت نے نواز شریف کو 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں میں نواز شریف اور مریم نواز کا تعلق ثابت نہیں ہو رہا، نیب عدالت کو مطئمن کرنے میں ناکام رہا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں متعدد سماعتوں کے بعد جولائی 2018 میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 سال قید کی سزا سناتے ہوئے ان پر 80 لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
عدالت نے اس ریفرنس میں مریم نواز کو سات سال قید کی سزا سناتے ہوئے 20 لاکھ برطانوی پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
اس طرح کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کا مقدمہ نواز شریف کے مقدمے سے علیحدہ کر دیا تھا۔

شیئر: