16 دسمبر 2014 کو دہشت گردوں نے پشاور میں آرمی پبلک سکول کو نشانہ بنایا تو سیاسی طور پر تقسیم ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں نے متفقہ طور پر دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا۔
اس مقصد کے تحت ہنگامی بنیادوں پر 20 نکات پر مشتمل ایک نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا جسے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے متفقہ طور پر تسلیم کیا اور اس پر عمل درآمد کا آغاز ہوا۔
اس کے نتیجے میں جہاں ملک میں دہشت گردی کی لہر پر قابو پایا گیا وہیں بعض شعبہ جات میں اصلاحات بھی عمل میں لائی گئیں۔
مزید پڑھیں
-
’دہشت گردی کی حمایت چند ملکوں کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے‘Node ID: 718761