Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دہشت گردی کی حمایت چند ملکوں کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے‘

نریندر مودی نے کہا کہ ’دنیا کو دہشت گردی کی پشت پناہی کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے‘ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ’دہشت گردی کی حمایت کرنا چند ممالک کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ وہ انہیں سیاسی، نظریاتی اور مالی مدد فراہم کرتے ہیں۔‘
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے نئی دہلی میں انسداد دہشت گردی کی مالی اعانت سے متعلق ایک بین الاقوامی وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جو تنظیمیں اور افراد دہشت گردوں کے لیے ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں انہیں تنہا کر دینا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دنیا کو دہشت گردی کی ظاہری و پوشیدہ پشت پناہی کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔‘
انڈین وزیراعظم نے ’دہشت گردی کی مالی معاونت کی جڑ‘ کے خاتمے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بات سب کو معلوم ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کو کئی ذرائع سے پیسہ ملتا ہے۔ ایک ذریعہ ریاستی حمایت ہے۔‘
نریندر مودی نے کہا کہ ’دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے نئی قسم کی ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے۔ بعض اوقات منی لانڈرنگ اور مالیاتی جرائم جیسی سرگرمیوں کے ذریعے بھی دہشت گردی کی مالی معاونت کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ایسی صورتحال میں اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کر رہے ہیں۔‘
انڈین وزیراعظم کے بقول کسی کو دنیا کو دہشت گردی کے خطرات سے دوبارہ آگاہ کرنے کی کی ضرورت نہیں تاہم، کچھ حلقوں میں دہشت گردی کے بارے میں غلط تصورات اب بھی موجود ہیں۔
’ہم سمجھتے ہیں کہ ایک حملہ بھی بہت زیادہ ہے۔ حتیٰ کہ ایک جان کا ضیاع بھی بہت زیادہ ہے۔ لہٰذا، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ شدت پسندی اور بنیاد پرستی کے مسائل کو مشترکہ طور پر حل کرنا بھی ضروری ہے۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’دنیا کے سنجیدگی سے نوٹس لینے سے بہت پہلے ہمارے ملک کو دہشت گردی کی ہولناکیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی دہائیوں کے دوران مختلف شکلوں میں دہشت گردی نے انڈیا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن ہم نے بہادری سے مقابلہ کیا۔‘

شیئر: