Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی ریاست بہار میں ’زہریلی‘ شراب پینے سے 31 افراد ہلاک

رواں سال کے شروع میں مغربی ریاست گجرات میں زیریلی شراب پینے سے 28 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ (فوٹو: اے پی)
انڈیا کی ریاست بہار میں مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے 31 افراد ہلاک جب کہ 20 تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل ہوگئے ہیں۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریاستی وزیراعلی کا کہنا ہے کہ شراب سے ہلاکتیں منگل اور بدھ کے روز بہار کے سرن ضلع کے تین دیہات میں ہوئی۔
حکام کے مطابق بہار میں شراب کی تیاری، فروخت اور پینے پر پابندی ہے۔
ضلع کے سرکاری ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر ایس ڈی سنہا کے مطابق ہلاکتیں ان کے ہسپتال میں ہوئی جہاں متاثرین کے لواحقین ان کو علاج کے لیے لائے تھے۔
ریاست بہار میں شراب پینے اور فروخت کرنے پر 2016 میں اس وقت پابندی لگی جب خواتین کی تنظیموں نے شراب پینے اور فروخت کے خلاف مہم چلائی کیونکہ کم آمدنی والے افراد اپنی آمدنی کا زیادہ حصہ شراب نوشی پر ضائع کرتے تھے۔
پولیس آفیسر سنتوش کمار کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں داخل 20 متاثرین میں سے اکثر کی حالت تشویشناک ہے۔
کئی اپوزیشن پارٹیوں بشمول بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاستی اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا اور شراب پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاندانوں کو مالی مدد فراہم کی جائے۔
بی جے پی کے رہنما سوشیل مودی کا کہنا ہے کہ چھ سال قبل جب شراب پر پابندی لگائی گئی تب سے اب تک ایک ہزار افراد زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہوچکے ہیں۔
ریاست بہار میں بی جے پی اپوزیشن میں ہے۔  

ریاستی وزیراعلی کا کہنا ہے کہ شراب سے ہلاکتیں منگل اور بدھ کے روز بہار کے سرن ضلع کے تین دیہات میں ہوئی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

بہار کے وزیراعلی اور جنتا دل پارٹی کے رہنما نتیش کمار نے اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’شراب پر پابندی میری خواہش پر نہیں لگی بلکہ یہ ریاست کے خواتین کی پکار پر لگی۔‘
وزیراعلی کے مطابق تین افراد کو مذکورہ علاقے میں مبینہ طور پر زہریلی شراب فروخت کرنے کے الزام میں تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈیا میں دیسی شراب پینے سے شہریوں کی ہلاکتیں معمول کی بات ہے۔ غیرقانونی شراب کی قیمت کم ہوتی ہے کیونکہ اکثر اس کی تاثیر بڑھانے کے لیے اس میں کیمیکلز بشمول کیڑے مار ادویات ملائی جاتی ہیں۔
انڈیا میں غیرقانونی شراب ایک منافع بخش انڈسٹری بن چکی ہے کیونکہ شراب کشید کرنے والے کوئی ٹیکس نہیں دیتے اور کم قیمت میں بڑی مقدار میں شراب غریبوں کو فروخت کرتے ہیں۔
رواں سال کے شروع میں مغربی ریاست گجرات میں زیریلی شراب پینے سے 28 افراد ہلاک جب کہ 60 سے زائد بیمار پڑ گئے تھے۔ گجرات انڈیا کی دوسری ریاست ہے جہاں شراب کی تیاری، فروخت اور پینے پر پابندی عائد ہے۔
2020 میں انڈیا کے شمالی ریاست پنجاب میں زہریلی شراب پینے سے 120 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

شیئر: