Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میکسیکو کے صدر کی ایک ہزارویں پریس کانفرنس ’صرف پروپیگنڈا کا ذریعہ ہے‘

میکسیکو کے صدر پیر سے جمعہ روزانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
میکسیکو کے صدر نے دسمبر 2018 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک ایک ہزار پریس کانفرنسز سے خطاب کیا جس پر عوام نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میکسیو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز صدارت کے منصب پر فائز ہونے کے بعد سے ہر صبح صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہیں۔
بائیں بازو کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے صدر پیر سے لے کر جمعے تک تقریباً تین گھنٹے کی پریس کانفرنس روزانہ کرتے ہیں۔
میکسیکو شہر میں رہنے والے 50 سالہ سبزی فروش آرتورو ہوتاردو اپنے چھوٹے سے ٹیلی ویژن پر ہر صبح سات بجے صدر کا پروگرام باقاعدگی سے دیکھتے ہیں۔
صدر اینڈریس مینوئل کے خیال میں کسی سرکاری میڈیا چینل کے نہ ہونے کی صورت میں پریس کانفرنس ہی عوام کے ساتھ رابطے میں رہنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
صدارتی محل سے نشر ہونے والی پریس کانفرنس میں 69 سالہ صدر اپنے تفصیلی جوابات میں تاریخی حوالے دیتے ہوئے سنائی دیتے ہیں بلکہ اکثر اوقات مخالفین اور صحافیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔
تین گھنٹے کی طویل پریس کانفرنس کے دوران صدر اینڈریس مینوئل نے ’ہفتے کے جھوٹ‘ کے نام سے ایک سیگمنٹ بھی شروع کیا ہے جس میں ان خبروں کی تردید پیش کرتے ہیں جو ان کی حکومت کے خیال میں جعلی ہوتی ہیں۔
صدارتی پریس کانفرنس کو باقاعدگی سے دیکھنے والے سیاسی تجزیہ کار لوئیس ایسٹراڈا کے خیال میں یہ صرف پروپیگنڈا کا ذریعہ ہے۔
ان کے خیال میں نیوز کانفرنسوں کے دوران صدر اینڈریس مینوئل اب تک 86 ہزار سے زیادہ ایسے بیانات دے چکے ہیں جو ’غلط اور گمراہ کن ہیں یا جن کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔‘
صدر اینڈریس مینوئل کی برداشت پر بھی اکثر وبیشتر حیرت کا اظہار کیا جاتا ہے جو دل کے عارضے اور ہائپر ٹینشن میں مبتلا ہونے کے باوجود روزانہ تین گھنٹے کی طویل پریس کانفرنس سے خطاب سے پہلے سکیورٹی اجلاس میں بھی شریک ہوتے ہیں۔

شیئر: