Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کا اپنے علاقے میں یوکرینی ڈرون مار گِرانے کا دعویٰ، تین افراد ہلاک

وزارت دفاع نے بتایا کہ ہوائی اڈے پر کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا (فوٹو: اے ایف پی)
روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فضائیہ نے یوکرین کا ایک ڈرون اُس وقت مار گرایا جب وہ جنوبی روس کے فضائی اڈے کے قریب پہنچا جبکہ ڈرون کا ملبہ گِرنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اینگلز بیس پر رواں ماہ یہ دوسرا حملہ ہے جو یوکرین سے 600 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر واقع ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی تاس نے وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’26 دسمبر کو یوکرین کے ایک بغیر پائلٹ کے فضائی وہیکل کو سراتوف کے علاقے میں اینگلز ملٹری ایئر فیلڈ کے قریب پہنچنے پر مار گرایا گیا۔‘
بیان کے مطابق ’ڈرون کے ملبے کے گرنے کے نتیجے میں تین روسی ٹیکنیکل سروس اہلکار جو ہوائی اڈے پر تعینات تھے، شدید زخمی ہو گئے۔‘
وزارت دفاع نے بتایا کہ کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔
سراتوف کے گورنر رومن بسارگین کا کہنا ہے کہ مقامی باشندوں کو ’بالکل کوئی خطرہ نہیں۔‘
انہوں نے فروری کے آخر میں یوکرین کے حملے کے بعد روس کے سخت قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے مقامی لوگوں کو ’جعلی معلومات‘ پھیلانے سے خبردار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’شہر سے انخلاء کے بارے میں تمام کہانیاں جھوٹ پر مبنی ہیں جو ہمارے ملک کی سرحدوں سے بہت دور بنائی گئی ہیں۔‘
پانچ دسمبر کو ماسکو نے کہا تھا کہ یوکرین کے ڈرونز نے اینگلز ایئر فیلڈ اور ریازان کے علاقے میں ایک اور اڈّے پر دھماکے کیے۔
کیئف نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
روس اس سے قبل بھی یوکرین کو اپنی سرزمین پر اور ماسکو سے الحاق شدہ کریمیا پر ڈرون حملوں کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔
اکتوبر کے آخر میں روس نے یوکرین کو کریمیا کے بندرگاہی شہر سیواستوپول میں بحیرہ اسود کے بحری بیڑے پر ڈرون حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا تاہم لڑائی شروع ہونے کے بعد سے روسی سرزمین پر اینگلز کا حملہ سب سے زیادہ بڑا حملہ تھا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ’تاریخی روس‘ کا تصور استعمال کرتے ہوئے اپنے 10 ماہ کے حملے کا یہ جواز پیش کیا تھا کہ ’یوکرینی اور روسی ایک عوام ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ روس کے ’جغرافیائی سیاسی مخالفین تاریخی روس کو توڑنا چاہتے ہیں۔‘

شیئر: