Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج عودہ کی تاریخ کے آخری دن مملکت میں داخل ہونا ممکن ہے؟

گھریلو کارکنوں کا اقامہ ایک یا دوبرس کےلیے تجدید کیاجاتا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے قانون کے مطابق وہ افراد جوخروج وعودہ پرجاتے ہیں ان کےلیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ وقت پرواپس لوٹیں۔
خروج وعودہ پرجانے والے اگرمقررہ وقت پرواپس نہیں آتے اس صورت میں ان پر3 برس کےلیے مملکت آنے پرپابندی عائد کردی جاتی ہے۔
جن افراد پرپابندی عائد کی جاتی ہے وہ ممنوعہ مدت کے دوران کسی بھی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
ایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ فیملی ڈرائیور کے ویزے پرمقیم غیرملکی کا اقامہ ایکسپائرہوئے ایک برس ہو گیا۔ کیا یہ ممکن ہے کہ اقامہ کی فیس ایک برس اور3 ماہ کےلیے ادا کرکے مطلوبہ مدت کے لیے اقامہ تجدید کرا لیا جائے کیونکہ اقامہ تجدید کرانے کے بعد کارکن کا فائنل ایگزٹ لگانا مقصود ہے؟۔ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ گھریلو کارکنوں کے اقاموں کی تجدید ایک برس سے کم مدت کے لیے نہیں کی جاسکتی‘۔ 
’اقامے کی سہ ماہی تجدید کی سہولت صرف کمرشل کارکنوں کے لیے ہی مخصوص ہے۔ گھریلو کارکنوں کا اقامہ ایک یا دوبرس کےلیے تجدید کیاجاتا ہے‘۔ 
واضح رہے اس صورت جس میں کارکن کااقامہ ایک برس سے ایکسپائرہے۔ اس کی تجدید کےلیے ضروری ہے کہ گزرے ہوئے ایک برس اوردوسرے برس کی فیس ادا کی جائے۔ اس کے بعد ہی اقامے کی تجدید ممکن ہوسکتی ہے۔ علاوہ ازیں اقامے کی ایکسپائری پرعائد جرمانہ بھی ادا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
اقامہ ایکسپائری پرپہلی بار 500 ریال جرمانہ ہوتا ہے جبکہ دوسری بار اقامہ ایکسپائرہونے کی صورت میں جرمانہ ڈبل یعنی ایک ہزار ریال عائد کیاجاتا ہے۔ 
اقامہ ایکسپائری پرعائد ہونے والا جرمانہ ادا کیے بغیر اقامے کی تجدید ممکن نہیں ہوتی۔ اگر اقامے کی ایکسپائری کے تین دن کے اندر اندر اقامہ فیس جمع کرانے کے بعد تجدید کی کارروائی کرلینے کی صورت میں جرمانہ عائد نہیں کیاجاتا۔ 

خروج عودہ جاری کرانے پرحتمی واپسی کی تاریخ دی جاتی ہے(فوٹو ایس پی اے)

خیال رہے ایکسپائراقامہ کی صورت  میں کارکن کا خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگایاجاسکتا۔ خروج نہائی لگائے جانے کے بعد اگراقامہ ایکسپائرہوجائے تو اس صورت میں کارکن کے پاس 60 روزہ مہلت ہوتی ہے اس دوران وہ اپنے ملک جاسکتا ہے۔  
ایک اور شخص نے استفسار کیا ہے’ سعودی عرب واپسی کی فلائٹ 25 جنوری ہے اور اسی دن خروج وعودہ کی بھی آخری تاریخ ہے۔ کیا اسی دن مملکت آسکتا ہوں یا نہیں ؟ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج عودہ کی تاریخ کے آخری دن بھی مملکت میں داخل ہوا جاسکتا ہے تاہم اس امر کا خیال رکھا جائے کہ ایکسپائرایگزٹ ری انٹری پرامیگریشن نہیں کی جاسکتی‘۔ 
خروج وعودہ پرجانے والوں کو اس امر کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ مملکت کے سرکاری اداروں میں قمری مہینے کے کیلنڈر کا رواج ہے جس کی تاریخیں مختلف ہوتی ہیں۔ 
خروج عودہ جاری کرانے پرحتمی واپسی کی تاریخ دی جاتی ہے جس کے ختم ہونے سے قبل واپسی لازمی ہوتی ہے بصورت دیگر ایگزٹ ری انٹری ایکسپائرہونے کی صورت میں اس کی مدت میں توسیع کرانا ہوتی ہے۔

شیئر: