Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں معادن کمپنی کی کان کنی میں مزید سرمایہ کاری

اس منصوبے میں51 فیصد سرمایہ کاری معادن کی جانب سے کی جائے گی۔ فوٹو انٹرنیشنل مائننگ
سعودی عرب کی مائننگ کمپنی معادن نے بدھ کو کہا ہے کہ اس نے عالمی سطح پر کان کنی میں سرمایہ کاری کے لیے مملکت کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ  مشترکہ منصوبے پر اتفاق کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق معادن کمپنی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ خلیج کے سب سے بڑے کان کنی کے اس منصوبے میں51 فیصد سرمایہ کاری معادن کی جانب سے کی جائے گی جب کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ 49 فیصد کا مالک ہوگا۔

کان کنی کے لیے امریکی کمپنی کے ساتھ علیحدہ منصوبے پر اتفاق ہوا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

معادن کے نئے منصوبے کی حکمت عملی میں ابتدائی طور پر لوہے، تانبے، نکل اور لیتھیم کے شعبوں میں ایک غیر آپریٹنگ پارٹنر کے طور پر سرمایہ کاری ہوگی۔
نئی کمپنی کا ابتدائی ادا شدہ سرمایہ 187.50 ملین ہوگا، جس میں  سے معادن کمپنی 96 ملین ریال کی سرمایہ کاری کے اپنے حصے کے طور پر فنانس کرے گا۔
معادن اور پبلک انوسٹمنٹ فنڈ نے سرمایہ میں اضافے کی صورت میں یا  کاروبار کی ترقی کے ساتھ ضرورت پڑنے پر 11.95 ارب ریال تک کی اضافی سرمایہ کاری پراتفاق کیا ہے۔

منصوبےکے شروع میں تانبے، نکل اور لیتھیم میں سرمایہ کاری ہوگی۔ فوٹو عرب نیوز

معادن  کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں دونوں کی متفق رائے کے ساتھ کمپنی کی زیادہ سے زیادہ شراکت چھ ارب ریال ہوگی۔
معادن نے یہ بھی بتایا ہے کہ کمپنی نے امریکی معدنیات کی تلاش اور فروغ کے لیے کام کرنے والی امریکی فرم آئیوان ہو الیکٹرک میں 9.9 فیصد حصص حاصل کرنے اور سعودی عرب میں کان کنی کے منصوبوں کی تلاش اور ترقی کے لیے آئیوان ہو کے ساتھ ایک علیحدہ مشترکہ منصوبہ بنانے پر اتفاق کیا۔
ریاض میں معادن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفسر رابرٹ ولٹ نے11جنوری کو فیوچر منرلز فورم سے خطاب کرتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکی فرم  کے ساتھ تعاون سعودی عرب کو مملکت میں حقیقی معدنی وسائل کی کھوج میں مدد دے گا۔

امریکی فرم  کے ساتھ تعاون معدنی وسائل کی کھوج میں مدد دے گا۔ فوٹو عرب نیوز

چیف ایگزیکٹو آفسر رابرٹ ولٹ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس آئیوان ہو کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ ہوگا تاکہ حقیقی معدنی وسائل کو تلاش کرنے کی صلاحیت میں مزید مدد ملے۔
دوسری جانب امریکی فرم آئیوان ہو الیکٹرک کی جانب سے پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں سونے، چاندی، تانبے اور دیگر دھاتوں کی تلاش کے لیے فیوچر منرلز فورم کے اس موقع پر معادن کے ساتھ  اہم شرائط کے معاہدے پر دستخط کیے گئےہیں۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: