Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گوادر کو حق دو تحریک‘ کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان گرفتار

’گوادر کو حق دو تحریک‘ کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو گوادر پولیس نے عدالت کے احاطے سے گرفتار کر لیا ہے۔
جمعے کو گرفتاری کے وقت مولانا ہدایت الرحمان وکلا کے ساتھ موجود تھے۔ انہیں عبوری ضمانت کے لیے سیشن جج کی عدالت میں پیش ہونا تھا۔
مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف گوادر میں احتجاج کے دوران جلاو گھیراؤ، پولیس اہلکار کے قتل سمیت درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان بار کونسل نے ’گوادر کو حق دو تحریک‘ کے سربراہ کی عدالت کے احاطے سے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے سنیچر کو صوبے بھر میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان بار کونسل نے کہا ہے کہ چیف سیکریٹری بلوچستان اور آئی جی پولیس واقعے کا فوری نوٹس لیں۔
’ڈی پی او گوادر نے عدالت کے احترام کے بجائے مولانا ہدایت الرحمان کو زبردستی گرفتار کیا۔ ان کا یہ اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔‘
پولیس نے 26 دسمبر کو ’گوادر کو حق دو تحریک‘ کی جانب سے دو ماہ سے جاری دھرنے کو ختم کرانے کے لیے کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔
پانچ دنوں کے دوران ’ گوادر کو حق دو تحریک‘ کے متعدد رہنماؤں سمیت 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچا جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار کی موت ہوئی۔
حکومت نے پولیس اہلکار کی موت کا ذمہ دار مولانا ہدایت الرحمان کو قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور ان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے۔ تاہم مولانا ہدایت الرحمان کو گرفتار نہیں کیا جا سکا تھا۔

شیئر: