Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمپنیوں پر انکم ٹیکس لگانے پر غور، غیر ملکیوں کی جائیداد سے متعلق نیا قانون

سعودی وزیر خالد الفالح نے ملکی سرمایہ کاری فورم ’فرص‘ سے خطاب کیا ہے( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ ’سعودی حکومت کمپنیوں پر انکم ٹیکس لگانے پر غور کر رہی ہے۔ زکوٰۃ کی وصولی کے نئے نظام اور جامع سرمایہ کاری قانون کا جائزہ لیا جارہا ہے۔‘ 
سبق اور اخبار24 کے مطابق خالد الفالح نے ملکی سرمایہ کاری فورم ’فرص‘ سے خطاب کیا ہے۔ اس کا آغاز منگل کو ریاض میں ہوا۔ فورم کے اجلاس تین دن جاری رہیں گے۔
خالد الفالح کا کہنا تھا کہ ’سعودی وزارت سرمایہ کاری نیا جامع سرمایہ کاری نظام تیار کر رہی ہے جو سعودی اور خلیجی سرمایہ کاروں کے حقوق کا تحفظ کرے گا۔‘
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ’ نئے قانون کا مسودہ سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجلس شوری میں پیش کیا جائے گا جبکہ سال رواں کی دوسری یا تیسری سہ ماہی میں باقاعدہ طور پر جاری کردیا جائے گا‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ سرمایہ کاری کی قومی حکمت عملی کے مطابق مملکت میں سرمایہ کاری کے مواقع کا حجم 12.4 ٹریلین ریال تک پہنچ چکا ہے۔ مملکت کے شہری میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی ہے‘۔ 
’ سعودی عرب کے سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کا حجم 1.1 ٹریلین ریال تک پہنچا ہوا ہے‘۔ 
یاد رہے کہ سعودی عرب میں سعودی رفاہ عامہ کے وسائل میں سرمایہ کاری کے مواقع کا حجم 1.1 ٹریلین ریال جبکہ ٹرانسپورٹ شعبے میں سرمایہ کاری مواقع کا حجم 1.7 ٹریلین ریال کے لگ بھگ ہے۔ 
علاوہ ازیں سعودی وزیر سرمایہ کاری نے بتایا کہ ’سعودی عرب میں  جائیداد خریدنے سے متعلق غیرملکیوں کے لیے نیا قانون تیار کیا جارہا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’غیرملکیوں کے جائیداد قانون کا جائزہ آخری مرحلے میں ہے۔ اس کا مسودہ رائے عامہ سے تجاویز حاصل کرنےکے لیے ’استطلاع‘ پورٹل پر جاری کیا گیا تھا‘۔ 
سعودی وزیعر نے کہاکہ ’نئے قانون کا اہم پہلو یہ ہے کہ غیرملکیوں کو وہ سعودی عرب میں مقیم ہوں یا نہ ہوں، اسی طرح غیرملکی کمپنیوں کو جائیدادوں میں سرمایہ لگانے اور جائیدادوں کے مالک بننے کا موقع فراہم ہوگا۔ نیا قانون کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ کیا جاسکے گا‘۔ 

شیئر: