Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روپے کی گراوٹ، کاروباری ہفتے کے پہلے روز ڈالر مزید مہنگا

روپے کی قدر مزید گرنے کا سلسلہ جاری ہے (فائل فوٹو)
پاکستان کی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر تیزی سے گرنے کا سلسلہ نہیں رُک سکا۔ 
پیر کو نئے کاروباری ہفتہ کے پہلے روز کے اختتام پر تک امریکی ڈالر کا ریٹ 269.63 رہا، جبکہ روپے کی قدر میں 2.61 فیصد کمی ہوئی۔
کاروباری عمل شروع ہونے کے بعد دوپہر تک انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید بڑھنے کے بعد فاریکس ڈیلرز نے خدشہ ظاہر کیا کہ سٹیٹ بینک کی جانب سے کرنسی مارکیٹ میں مداخلت نہ کی گئی تو یہ موجودہ سطح 265 روپے سے بڑھ کر 275 روپے تک جا سکتا ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سٹیٹ بینک کی مداخلت کی صورت میں ڈالر 265 روپے پر رک سکتا ہے۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور کیپ (ڈالر ریٹ پر حد بندی) ختم ہونے کے بعد مارکیٹ تیزی سے اوپر کی طرف جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی روپے کو مستحکم کرنے کے پاکستان کو ایکسپورٹ بڑھانا اور امپورٹ میں کمی لانا ہوگی تاکہ ملک میں ڈالر قرض کے بجائے آمدن کی صورت میں آئیں۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری تین دنوں میں ڈالر کی قیمت میں 32 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا جس کے بعد 27 جنوری کو امریکی ڈالر کی قدر 262.60 روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

پیر کو کاروباری ہفتے کے پہلے دن بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا

اوپن مارکیٹ میں کاروباری عمل کے آغاز کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت خرید 269 اور قیمت فروخت 272 روپے ریکارڈ کی گئی۔
سعودی ریال کی قیمت خرید 67.25، قیمت فروخت 67.9، برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید 313 اور قیمت فروخت 316 جب کہ یورو کی قیمت خرید 275.75 اور قیمت فروخت 278.5 روپے رہی۔
روپے کی قدر گرنے کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمت بھی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچی ہے جب کہ پیٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

شیئر: