Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے کی مدت کم ہونے پر خروج وعودہ کتنے دن کا ملے گا؟

دنوں کے اعتبار سے جاری خروج وعودہ میں واپسی کی تاریخ کا تعین کیا جاتا ہے ( فوٹو: روئٹرز)
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جو وزارت داخلہ کا ذیلی ادارہ ہے قوانین کے مطابق  مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اقامے، خروج وعودہ اور خروج نہائی کے اجرا کا ذمہ دار ہے۔
مملکت میں رہائش پذیرغیرملکی افراد جب مستقل بنیاد پر اپنے ملک جاتے ہیں تو انہیں فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ چھٹی پر جانے کے لیے خروج و عودہ لینا ہوتا ہے۔
 جوازات کے ٹوئٹرپرایک شخص نے خروج عودہ کے حوالے سے دریافت کیا ’ اقامہ ایکسپائرہونے کی 65 دن باقی ہیں۔ اس صورت میں اگرخروج وعودہ لگایا جائے تو کتنے دن کا ملے گا؟‘ 
سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ’ امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ کی ایکسپائری تک یعنی ختم ہونے سے پہلے تک کے لیے خروج وعودہ جاری کرایاجاسکتا ہے‘۔ 
واضح رہے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے اقامہ کی ایکسپائری کو دیکھتے ہوئے خروج وعودہ جاری کیاجاتا ہے۔ 
جن غیرملکیوں کے اقامے کی ایکسپائری میں 6 ماہ سے زیادہ کا عرصہ باقی ہوتا ہے ان کے لیے خروج وعودہ کا اجرا ماہانہ بنیاد پرکیا جاتاہے۔ 
وہ تارکین جن کے اقامے کی مدت چھ ماہ سے کم ہوانہیں دنوں کے اعتبار سے خروج وعودہ جاری کیاجاتا ہے۔ خروج وعودہ جو دنوں کے اعتبار سے جاری کیاجاتا ہے ان میں واپسی کی تاریخ کا تعین کیا جاتا ہے۔ 
خروج وعودہ کی مدت میں کی جانے والی وضاحت اس لیے کی جاتی ہے تاکہ تارکین واپسی کی مدت کے مطابق اپنے سفر کی تیاری کرسکیں۔ 

پابندی کی مدت کے دوران کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتے( فوٹو: ٹوئٹر)

خیال رہے گزشتہ برس سے خروج وعودہ پرگئے ہوئے غیرملکیوں کےلیے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ بیرون مملکت رہتے ہوئے اپنے ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں توسیع کراسکتے ہیں۔ 
وہ افراد جو خروج وعودہ کی ایکسپائری کے بعد مدت میں توسیع نہیں کراتے یا مقررہ مدت کے دوران واپس نہیں آتے ان پرخروج وعودہ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے جس کے بعد انہیں خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کردیاجاتا ہے۔ 
خروج وعودہ کی خلاف ورزی جن پرلاگو ہوتی ہے ان پرمملکت میں تین برس کےلیے پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
ایسے تارکین جن پر پابندی عائد کی جاتی ہے وہ پابندی کی مدت کے دوران کسی بھی دوسرے ویزے پربھی مملکت نہیں آسکتے۔

شیئر: