Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میرے خط سے آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کو کوئی نقصان نہیں ہوا: تیمور جھگڑا

تیمور جھگڑا کے مطابق ’شوکت ترین کی وجہ سے آخری این ایف سی ایوارڈ کی بدولت چاروں صوبوں کو فائدہ ہوا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی) 
خیبرپختونخوا کے سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ ’شوکت ترین پر سیاسی مقدمہ بنایا جا رہا ہے۔‘
وفاقی حکومت کی جانب سے سابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کے سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ میں نے آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا۔
اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ ’انہوں نے خط آئی ایم ایف کو نہیں بلکہ وفاقی وزیر خزانہ کو لکھا تھا اور اس خط کی وجہ سے آئی ایم ایف ڈیل کو کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔‘
انہوں ںے مزید کہا کہ ’اس وقت میں صوبائی وزیر خزانہ تھا اور یہ میرا حق تھا کہ ایم او یو کے مطابق میں اپنے صوبے کی مشکلات سے آگاہ کروں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے خط کو متنازع بنانے کے بعد حکومت نے مفتاح اسماعیل کو وزارت سے ہٹا دیا تھا۔‘
سابق وزیر خزانہ کے مطابق ’آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں لکھا گیا تھا کہ ہم سرپلس دینے کی پوزیشن میں اس وقت ہوں گے جب ہمیں وفاق این ایچ پی (بجلی کی پیداوار پر خالص منافع) اور قبائلی اضلاع کی مد میں پیسے دے گا جو کہ حکومت ہمیں نہیں دے رہی تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’شوکت ترین پر مقدمہ ایک سیاسی انتقام ہے، ایف آئی آر میں میرے خط کا ذکر بھی کیا گیا ہے، تاہم ایف آئی اے کی جانب سے ابھی تک مجھے کوئی سمن موصول نہیں ہوا۔‘ 
’شوکت ترین پر مقدمہ افسوسناک ہے، وہ دو بار وفاقی وزیر خزانہ رہے ہیں۔ ان کی وجہ سے آخری این ایف سی ایوارڈ کی بدولت چاروں صوبوں کو فائدہ ہوا۔‘ 
سابق وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ’اپنے صوبے کے لیے آواز اٹھانا میرا فرض تھا، میں اس خط کے ہر لفظ پر آج بھی قائم ہوں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’پی ڈی ایم کی ناقص پالیسی کی بدولت ہمیں بہت نقصان اٹھانا پڑا اور آئی ایم ایف کی وہ شرائط بھی ماننا پڑیں جو آج تک اس سے قبل کبھی نہیں مانی گئیں۔‘
واضح رہے کہ شوکت ترین کی آئی ایم ایف کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا اور وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو پر لیک ہو گئی تھی۔
 آڈیو لیک ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی اور تحقیقات کے دوران شوکت ترین کو طلبی کے سمن بھی جاری کیے گئے تھے۔
پیر کے روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایف آئی اے کو شوکت ترین کی گرفتاری کی اجازت بھی دے دی تھی۔
وزیر داخلہ کی اجازت کے بعد یہ کہا جا رہا ہے کہ ایف آئی اے نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور شوکت ترین کو جلد گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: