Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں ایڈوانس ٹیکنالوجی کے شعبے میں بے تحاشہ مواقع ہیں: سعودی مندوب

خلیجی ممالک سے فیوچر سمٹ پاکستان میں شرکت کرنے والے مندوبین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایڈوانس ٹیکنالوجی کے شعبے میں بے تحاشہ مواقع موجود ہیں، اگر اس سیکٹر میں مزید کام کیا جائے تو نہ صرف خلیجی ممالک بلکہ دنیا کے کئی ممالک کے لیے پاکستان مددگار ثابت ہوسکتا ہے اور اچھی آمدنی بھی حاصل کر سکتا ہے۔
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں دو روزہ فیوچر سمٹ کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں دنیا کے نامور انٹرپرینیورز حاضرین کے سامنے اپنے تجربات پیش کر رہے ہیں۔
فیوچر سمٹ میں سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایس اے پی (سسٹم ایپلیکیشن اینڈ پروڈکٹس) کے سینیئر نائب صدر اور مینیجنگ ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ احمد الفیفی نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کسی ایک ملک کے لیے نہیں ہوتی۔ اگر کارآمد پروڈکٹ ہے تو دنیا میں کوئی بھی ملک اس سے مستفید ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس صلاحیت موجود ہے کہ ایڈوانس ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستان نہ صرف کئی ممالک کو سہولیات فراہم کرسکتا ہے بلکہ اپنے ملک کے لیے بھی اچھی آمدنی کما سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ اس شعبے کے لیے پاکستان ایک اچھی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمرشل سیکٹر کے ساتھ ساتھ ہم جامعات کے طالبعلموں کی مدد و معاونت بھی کر رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اس شعبے میں مہارت حاصل کرسکیں اور اپنے ملک کے لیے کام کر سکیں۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت برائے انسانی وسائل میں مشیر سعید محمد نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کو کبھی بھی دوسرے ملک کے طور پر نہیں دیکھا ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے ہمارے لیے دوسرا گھر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایڈوانس ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت مواقع موجود ہیں۔ ’ہم نے بلاک چین ٹیکنالوجی میں کام کیا ہے اور اس شعبے میں ایک کامیاب کہانی کے ساتھ پاکستان میں خود کو پیش کر رہے ہیں۔ اسی طرح پاکستان سے بھی کئی کامیابی کی کئی داستانیں رقم کی جا سکتی ہیں۔

شیئر: