Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے تمام پارلیمینڑیرینز منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ اور اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کریں گے: سہیل آفریدی

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ منگل کو تمام ارکان اسمبلی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے احتجاج کریں گے جس کے بعد اڈیالہ جیل کے سامنے احتجاج ہوگا۔
اتوار کو پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’منگل کو تمام پارلیمینڑیرینز، ایم این اےز، ایم پی ایز اور سینیٹرز پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے احتجاج کریں گے تاکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے کیسز کو جلد از جلس سنا جائے جنہیں ناحق قید کیا گیا ہے۔‘
’اس کے بعد عمراں خان کی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تمام پارلیمیڑیرینز اڈیالہ جیل کے سامنے جائیں گے۔‘
سہیل آفریدی نے کہا کہ 4 نومبر سے بانی چیئرمین کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، ان کے ساتھ بہنوں اور ذاتی معالج کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔
ہماری ملاقات نہیں کروائی گئی جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا، منگل کو تمام ممبران اسمبلی پھر سے اڈیالہ گئے لیکن ملاقات نہیں کروائی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ این ایف سی میٹنگ میں شرکت کریں گے، قبائلی اضلاع کو 2018 میں کے پی میں ضم کیا گیا لیکن فنڈز نہیں دیے گئے۔ این ایف سی میں 2018 سے 2025 تک خیبر پختونخوا کا حصہ نہیں دیا جارہا ہے اور این ایف سی ایوارڈ تین صوبوں میں تقسیم ہو رہا ہے۔‘
ان کے بقول این ایف سی میں سات سالوں میں ایک ہزار تین سو پچاس ارب روپے خیبر پختونخوا کا حصہ نہیں دیا جا رہا۔
پی ٹی آئی کی صوبے میں کارکردگی کے حوالے سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ہاتھ سے آدھا خیبر پختونخوا نہیں گیا یہاں کارکردگی ہے تو ہمیں تین مرتبہ حکومت ملی۔‘
کارگردگی سے متعلق سوال تو وفاقی حکومت سے کرنا چاہیے، 25 لاکھ سے زائد لوگ پاکستان چھوڑ کر جاچکے ہیں، کاروباری طبقہ ملک چھوڑ رہا ہے پریشان ہے۔‘
دہشت گردی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’امن و امان کے لیے جو حل ہم بتارہے ہیں اس سے امن بحال ہوگا، بند کمروں کے فیصلوں میں خیبرپختونخوا کے لوگ کو نقصان پہنچا، دیرپا امن کےلیے خیبر پختونخوا حکومت کی بات ماننی پڑے گی۔‘

شیئر: