Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونو نگم پر حملہ، میں اپنے ساتھ کم سے کم 10 باڈی گارڈز رکھتا ہوں: میکا سنگھ

میکا سنگھ نے کہا ’یہ سن کر بہت دکھ اور حیرانی ہوئی کہ سونو نگم پر حملہ کیا گیا ہے، وہ بھی ممبئی میں۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر، میکا سنگھ)
انڈین گلوکار میکا سنگھ نے ساتھی گلوکار سونو نگم پر کنسرٹ کے دوران ہونے والے حملے کے بعد تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ شمالی انڈیا میں ہونے والے شوز کے لیے اپنے ساتھ کم سے کم 10 باڈی گارڈز رکھتے ہیں۔
میکا سنگھ نے سونو نگم پر ہونے والے حملے پر افسوس کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’یہ سن کر بہت دکھ اور حیرانی ہوئی کہ سونو نگم پر حملہ کیا گیا ہے، وہ بھی ممبئی میں۔‘
اس کے بعد اپنی ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے تبصرہ کیا کہ ’میں جب بھی انڈیا کے شمالی حصوں میں شو کر رہا ہوتا ہوں تو میرے ساتھ  کم سے کم 10 باڈی گارڈز ہوتے ہیں لیکن ممبئی میں میرے ساتھ باڈی گارڈز نہیں ہوتے کیونکہ یہ انڈیا کا سب سے خوب صورت اور پر امن شہر ہے۔‘
دوسری جانب ہندوستان ٹائمز کے مطابق سونو نگم کی شکایت پر ممبئی پولیس نے سیاسی جماعت شیو سینا کے رُکن اسمبلی پراکاش پتھرپیکر کے بیٹے سواپنل پتھرپیکر پر نقصان پہنچانے، رکاوٹ بننے اور زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
سواپنل پتھرپیکر کو سونو نگم اور ان کے دوستوں پر مبینہ طور پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے اور انہیں تفتیش کے لیے بھی طلب کیا جائے گا۔
اس واقعے میں سونو نگم کے ایسوسی ایٹ ربانی خان کو چوٹ لگی تھی جنہیں ابتدائی طبی امداد کے لیے ہسپتال لایا گیا تھا۔
سونو نگم پر ہونے والے حملے پر انڈین سنگرز رائٹس ایسوسی ایشن (اسرا) نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ’یہ واقعہ قابل مذمت ہے۔ جس طرح سے دھکے دیے گئے۔ اس سے ٹیم کے ارکان اور گھر والوں کو تکلیف ہوئی اور سونو کو بھی تکلیف ہوئی۔ ایسے واقعات کو ہر صورت روکنا چاہیے۔‘

اس واقعے میں سونو نگم کے ایسوسی ایٹ ربانی خان کو چوٹ لگی تھی (فائل فوٹو: سکرین گریب)

خیال رہے انڈیا کے شہر ممبئی میں ایک موسیقی کی تقریب کے دوران گلوکار سونو نگم اور ان کی ٹیم پر مبینہ طور پر سیلفی نہ بنوانے کے بعد سواپنل پھترپیکر کی جانب سے حملہ ہوا تھا لیکن اس میں انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔
سونو نگم کی ٹیم کے اراکین مقامی سیاست دان کے بیٹے کو پہچان نہ سکے اور انہیں گلوکار سے دور کرنے کی کوشش کی جس کے بعد گلوکار کے ہمراہ لوگوں اور مقامی سیاست دان کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔

شیئر: