Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئر انڈیا 70 ارب ڈالر کے 470 نئے طیارے خریدے گا: سی ای او

انڈٰین ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ کے سی ای او کیمبل ولسن نے کہا ہے کہ 2024 کے آخر تک ایئر لائن عوام کو بڑے پیمانے پر نئی سہولیات فراہم کرے گی۔
این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کیمبل ولسن نے بتایا کہ ’اگلے سال کے آخر تک ایئر انڈیا میں بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی۔‘
رواں ماہ کے آغاز میں ایئر انڈیا نے بوئنگ اور ایئربس سے 470 جیٹ خریدے گا تاکہ ایئر لائن اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کیا جا سکے۔
کیمبل ولسن کہتے ہیں کہ ’ہم تبدیلی کے لیے بے قرار ہیں۔ لوگوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ جو مصنوعات آپ خریدنا چاہتے ہیں ان کی نئی سیٹوں کی ریگولیٹری، انجینئیرنگ اور بناوٹ ہونے میں رقم ادا کرنے کے بعد 18 ماہ تک لگ جاتے ہیں۔ نئے طیاروں کے لیے ہم جتنا تیزی سے ہو سکتا ہے کام کر رہے ہیں۔‘
ایئر انڈیا کے سی ای او نے  مزید کہا کہ ’اس سے ثابت ہوتا ہے کہ لمبے عرصے کے لیے نئے طیارے آرڈر کرنے ہیں۔ یہ نئے جہاز نئی جنریشن کی سیٹوں اور تفریح سے بھرپور ہوں گے۔ لہذا 2024 کے آخر تک یہ بالکل طے شدہ بات ہے کہ پروازوں میں عوام کو دی جانے والی بڑے پیمانے پر سہولیات بالکل نئی ہوں گی۔‘
ایئر انڈیا کو رواں سال کے آخر میں ایئر بس اے 900-350 کے نئے چھ  طیارے ملیں گے۔ یہ نئے طیارے روسی ایئر لائن ایروفلوٹ کے لیے بنوائے گئے تھے تاہم یوکرین اور روس کی جنگ کے باعث ماسکو پر لگنے والی پابندیوں کے باعث ان کے ڈیلیوری کا عمل نہ ہو سکا۔
ایئر انڈیا نے اپنے ان نئے جہازوں کے اندرونی حصوں کے ڈیزائن کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جہاز ایئر لائن کی روایتی صورت اختیار کر سکیں تاہم اے 900-350 کے کیبن میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی جبکہ بزنس کلاس کے کیبن کو پہلے سے بہتر بنایا جائے گا۔
کیمبل ولسن ایئر لائن کے بارے  میں مزید کہتے ہیں کہ ’ایئر انڈیا کے ساتھ ساتھ انڈین ایوی ایشن کے پاس بھی بہت استعداد ہے جس کی دنیا بھر میں بیک وقت دن رات سروس جاری ہے۔ ہمارا ارادہ ہے کہ نئے طیاروں کو ہم بڑی مارکیٹ کے لیے لیز پر دیں۔‘
ایئر انڈیا کی مارکیٹ اور کاروبار کے حوالے سے سی ای او نے بتایا کہ ’شمالی امریکہ کی مارکیٹ میں بہت پُرکشش ہے۔ وہاں کاروبار کا بڑا موقع ہے، وہاں انڈین لوگوں کی تعداد بھرپور ہے۔ ہم نے پہلے سے ہی دہلی سے نئی سروسز کا آغاز کر دیا ہے، ہم نے کچھ سروسز ممبئی اور بنگلور سے بحال کی ہیں اور ان پر مزید توجہ دی جائے گی۔‘
یورپ کے بارے میں کیمبل ولسن کہتے ہیں کہ ’یورپ میں ہم نے کوپن ہیگن، ویانا، لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر اپنی سروسز کی سفارشات پیش کی ہیں۔‘
یورپ کے علاوہ بقیہ بین الاقوامی روٹس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’لاس اینجیلس کو پروازوں کے لیے محدود کر لیا گیا تھا جو کہ اب محدود نہیں ہوگا۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ  ’شکاگو، واشنگٹن ڈی سی، نیو یارک، کینیڈا کے شہر ٹورونٹو اور وینکوور سمیت آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لیے کاروبار کا بھرپور موقع ہے۔‘
ایئر انڈیا کے 220 جہاز بوئنگ اور 250 جہاز ایئر بس سے لیے جائیں گے جس کے بعد ایئر انڈیا مقامی ایئر لائن انڈی گو کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑی آبادی والے ملک کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔
خیال رہے 52 سالہ کیمبل ولسن کو گزشتہ سال جون میں ایئر لائن کا سی ای او بنایا گیا تھا جب ٹاٹا گروپ نے ایئر لائن انڈین حکومت سے واپس خریدی تھی۔

شیئر: