Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین صدیوں سے لہرایا جانے والا سعودی پرچم جو کبھی سرنگوں نہیں ہوتا

سعودی عرب میں آج گیارہ مارچ کو پہلی مرتبہ یوم پرچم منا جا رہا ہے۔ سعودی پرچم 1727 میں ریاست کے قیام کے بعد سے تین صدیوں کے دوران لہرایا جاتا رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اے کے مطابق سعودی پرچم قومی اتحاد، عوام اور قیادت کے درمیان ہم آہنگی، ریاستی خودمختاری اور اقتدار کی علامت ہے۔
سعودی پرچم مملکت کی منقسم ریاستوں کو متحد کرنے کے لیے کی جانے والی جنگوں میں متحدہ ریاست کی علامت کے طور پر اپنا وجود منواتا رہا ہے۔
سعودی عرب کے قومی پرچم کا سہرا پہلی سعودی ریاست کے بانیان کے سر جاتا ہے۔

سعودی پرچم میں سبز رنگ ترقی اور زرخیزی کی علامت ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

پہلی ریاست کے قائدین نے جو پرچم بنایا تھا، وہ سبز رنگ کا تھا اس پر کلمہ تحریر تھا جسے لکڑی کے ستون یا چبوترے پر نصب کیا جاتا تھا۔
ان خوبیوں پر مشتمل پرچم  پہلی اور پھر دوسری سعودی ریاست کے دوران بر قرار رہا۔ تیسری سعودی ریاست کے بانی شاہ عبدالعزیز نے پرچم میں دو تلواروں کا اضافہ کیا۔
بعد ازاں دو تلواروں کی جگہ پرچم کے بالائی حصے میں ایک تلوار نے لی۔ تب سے اب تک سعودی پرچم اسی شکل میں موجود ہے۔
 گیارہ مارچ 1937 کو مجلس شوریٰ نے پرچم کے حوالے سے شاہ عبدالعزیز کو تجویز پیش کی۔ اس کے بعد سے پرچم کی موجودہ شکل کی منظوری دی گئی۔
1973 میں سعودی پرچم کا قانون جاری ہوا جس میں تحریر ہے کہ سعودی پرچم مستطیل ہو گا۔ اس کا عرض، اس کی لمبائی کا دوتہائی ہو گا۔ پرچم کا رنگ سبز ہوگا۔ اس کے درمیان میں کلمہ تحریر ہوگا اور اس کے نیچے تلوار کی شکل بنی ہوگی جس کا دستہ پرچم کے زیریں حصے کی جانب ہوگا۔
سعودی پرچم میں سبز رنگ ترقی اور زرخیزی کی علامت ہے۔ سفید رنگ امن و امان اور شفافیت کا پتہ دیتا ہے جبکہ تلوار عدل وانصاف اور امن امان کی نشان ہے۔

سعودی پرچم کو دنیا کے تمام ممالک کے پرچموں میں انفرادیت حاصل ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)

پرچم پر تحریر کلمہ توحید کا مطلب ایک اللہ پر ایمان کے عقیدے کا اظہار، اللہ کی شریعت کے نفاذ کا عزم ہے۔
سعودی پرچم کو دنیا کے تمام ممالک کے پرچموں میں انفرادیت حاصل ہے۔ دیگر ملکوں کی طرح سعودی پرچم سرنگوں ہوتا ہے اور نہ معزز مہمانوں کو گارڈ آف آنر دیتے ہوئے پرچم جھکایا جاتا ہے۔
مملکت کے قانون کے مطابق سعودی پرچم تجارتی ٹریڈ مارک یا اشتہاری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
قومی پرچم مملکت کے اندر تمام سرکاری عمارتوں اور عوامی اداروں پر لہرایا جاتا ہے۔ بیرون مملکت سفارتخانوں، قونصل خانوں اور سرکای تعطیلات میں بھی سعودی پرچم سربلند رہتا ہے۔
یاد رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی حکومت نے یکم مارچ 2023 کو شاہی فرمان جاری کرکے ہر سال گیارہ مارچ کو یوم پرچم منانے کا اعلان کیا تھا۔
بانی ممکت شاہ عبدالعزیز نے گیارہ مارچ 1937 کو موجودہ قومی پرچم کی منظوری دی تھی۔

شیئر: