Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے تیرتے ہسپتال بنگلہ دیش میں صحت سہولیات دیں گے

غریب آبادی کو صحت سہولیات فراہم کرنے کے لیے آبی راستوں سے گزریں گے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی  عرب کے پانچ فلوٹنگ ہسپتال بنگلہ دیش کے دور دراز علاقوں میں ہزاروں خاندانوں کو صحت کی سہولیات فراہم کریں گے اور توقع ہے کہ رمضان کے فوراً بعد دو جہاز بھیجے جائیں گے۔
بنگلہ دیش دنیا کے سب سے بڑے ڈیلٹا پر قائم ہے اور ملک کا ایک تہائی حصہ زیادہ تر وقت زیر آب رہتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خلیج بنگال میں اکثر تباہ کن طوفان آتے ہیں اور بنگلہ دیش کا جنوبی علاقہ سیلاب کی زد میں رہتا ہے جس سے بہت سے علاقوں تک صرف آبی راستے سے ہی رسائی ممکن ہوتی ہے۔

فرینڈشپ این جی او کے ساتھ مل کر یہ ایک سہ فریقی منصوبہ ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

غریب آبادی کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بنگلہ دیش کے آبی راستوں سے گزرنے والے ان پانچ جہازوں کو کنگ عبداللہ فرینڈشپ ہسپتال کا نام دیا گیا ہے اور اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔
اسلامی ترقیاتی بینک اور بنگلہ دیش میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز کے2017 کے معاہدے کے تحت ان فلوٹنگ ہسپتالوں کو ابتدائی طور پر ایک این جی او فرینڈ شپ کے ذریعے پانچ سال تک چلایا جائے گا بعدازاں محکمہ صحت کے حوالے کر دئیے جائیں گے۔
ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ اور ان ہسپتالوں کے ذمہ دار ڈاکٹر داؤد عدنان نے بتایا ہے کہ فرینڈشپ این جی او کے ساتھ مل کر یہ ایک سہ فریقی منصوبہ ہے۔

 جہاز بنگلہ دیش کے نارائن گنج شپ یارڈ میں تیار کئے جارہے ہیں۔ فوٹو گیٹی امیج

بحری جہازوں کو تیار کرکے پانچ سال تک مکمل آپریشنل رکھنے کا تخمینہ تقریباً 20 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
ابتدائی طور پر دو جہاز مکمل طور پر سفر پر روانگی کے  لیے تیار ہیں اور  بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے رجسٹریشن کے بعد جلد ہی آپریشنل ہو جائیں گے۔
ہم اپنے تمام عملے کو تربیت دے چکے ہیں اور  امید ہے کہ ابتدائی دو جہاز جون تک یا اس سے بھی پہلے آبی راستوں پر تیرتے ہوئے نظر آئیں گے۔

آبی راستوں کے نظام سے یہ ہسپتال  ضرورت مندوں تک آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

فرینڈشپ این جی او کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر رونا خان نے بتایا ہے کہ تمام جہازوں کا نام کنگ عبداللہ کے نام پر رکھا گیا ہے اور یہ جہاز بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ سے تقریباً 20 کلومیٹر دور نارائن گنج شپ یارڈ میں تیار کئے جارہے ہیں۔
سب سے بڑا جہاز کنگ عبداللہ ہسپتال۔ون31 میٹر طویل ہے، اس میں جنرل سرجیکل آپریشنز کے لیے آپریشن تھیٹر کے علاوہ آنکھوں کی سرجری کے لیے الگ تھیٹر ہے۔
دیگر چار بحری جہاز 25 میٹر طویل ہوں گے اور ان میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے علاوہ عام نوعیت کے آپریشن کی سہولیات موجود ہوں گی۔

 یہ ہسپتال ان علاقوں کا دورہ کریں گے جہاں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

رونا خان نے بتایا کہ یہ فلوٹنگ ہسپتال بنگلہ دیش کے دریائے پدما، شمال مشرقی ضلع سنم گنج میں دریائے میگھنا اور ہٹیہ کے جنوب مشرقی علاقوں میں چلیں گے اور ہر جہاز ایک مخصوص جگہ پر ڈھائی ماہ تک لنگر انداز رہے گا۔
رونا خان نے بتایا ہے کہ تمام طبی سہولیات تقریباً مفت ہوں گی کیونکہ یہ ہسپتال ان علاقوں کا دورہ کریں گے جہاں طبی سہولیات کا فقدان ہے اور جہاں بہت سے لوگ مناسب صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے لیے سفر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
آبی راستوں کے نظام سے یہ تیرنے والے ہسپتال ایسے ضرورت مندوں تک صحت کی سہولیات کے ساتھ آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔
 

شیئر: