Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا میں شدید گرمی سے  لاکھوں  مچھلیاں مر گئیں

مردہ مچھلیوں کو دیکھنا انتہائی خوفناک اور بدبو میں رہنا مشکل ترین ہے۔ فوٹو عرب نیوز
آسٹریلیا  کے جنوب مشرقی علاقے میں  پانی کے تالاب اور ندی میں پانی کی کمی اور شدید گرمی کے باعث لاکھوں مچھلیاں مری ہوئی پائی گئیں۔
ایسوسی ایٹڈ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیو ساؤتھ ویلز ریجن میں پرائمری انڈسٹریز کے محکمے کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ  اتنی بڑی تعداد میں مچھلیوں کے مرنے کی وجہ شدید گرمی کی لہر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مچھلیوں کی موت ممکنہ طور پر آکسیجن کی کم سطح کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ گرم موسم کی وجہ سے مچھلیوں کو زیادہ آکسیجن کی ضرورت  ہوتی ہے جس کی وجہ  سے صورتحال خراب ہے۔
آسٹریلیا کے جنوبی علاقے مینیندی کے قریبی قصبے کے رہائشیوں نے مردہ مچھلیوں کے موجودگی کے باعث شدید بدبو کی شکایت کی ہے۔
ایک مقامی شہری جان ڈیننگ نے بتایا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں مردہ مچھلیوں کو دیکھنا انتہائی خوفناک ہے اور  بدبو میں رہنا مشکل ترین ہے۔
نیچر فوٹوگرافر جیوف لونی نے جمعرات کی شام مینندی میں مین ویر کے قریب مردہ مچھلیوں کی ایک بڑی تعداد کی فوٹو شیئر کی ہیں۔
مینندی کے شمال میں رہنے والے لوگ کہتے ہیں کہ یہاں بہنے والے دریا کے نیچے ہر طرف مردہ مچھلیاں تیر رہی ہیں۔
یہی بدبودار پانی ہمارے شہروں کے پمپنگ سٹیشنوں پر آتا ہے، ہمیں ماسک لگاناپڑ رہا ہے اور ہم اپنی صحت کے بارےمیں فکر مند ہیں۔

مچھلیوں کی موت ممکنہ طور پر آکسیجن کی کم سطح کی وجہ سے ہوئی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

گزشتہ ہفتوں میں دریائے ڈارلنگ باکا پر مچھلیوں کی بڑے پیمانے پر مرنے کی اطلاع ملی ہے۔ فروری کے اواخر میں اسی جگہ پر ہزاروں کی تعداد میں مری ہوئی مچھلیاں پائی گئیں جبکہ جنوبی آسٹریلیا اور وکٹوریہ ریاستوں کی سرحدوں کے قریب پونکاری کی جانب بھی ہزاروں مردہ مچھلیوں کی کئی رپورٹیں ملی ہیں۔
واضح رہے کہ 2018 کے آخر اور 2019 کے اوائل میں شدید خشک سالی  کے دوران مینندی کے دریا پر مچھلیوں کی بہت زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں اور مقامی لوگوں نے  لاکھوں کی تعداد کا تخمینہ لگایا۔

شیئر: