Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ایرانی کھانوں کے ریسٹورنٹ

سب سے اہم چیز کھانے کی کوالٹی قائم رکھنا اور مزید ذائقوں کو یہاں رائج کرنا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ایران کے روایتی اور پرتعیش پکوان اپنی خوشبو، ذائقے اور دلکشی کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ان کھانوں کی تیاری میں خوشبو اور ذائقہ نکھارنے کے لیے مختلف قسم کے خشک میوے، پھل، جڑی بوٹیاں اور خوشبو در مسالے الائچی، زعفران، گلاب کی خشک پنکھڑیاں، دار چینی، لونگ  شامل کئے جاتے ہیں۔

دیگرعلاقوں میں  ایرانی ڈشز کے ساتھ نئی برانچز کھولنے کا ہدف ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ایران کے مشہور پکوانوں میں قورمہ سبزی، خورست سبزی، چیلو کباب، ڈیزی کباب، کوبیدہ،خرشت گھمیہ، زیرشک پلاو، تہدیگ، فالودہ اور تلمبہ بہت زیادہ پسند کئے جاتے ہیں۔
عراق، ترکی، آذربائیجان، پاکستان ، افغانستان اور ترکمانستان  جو ایران کے پڑوسی ممالک یہاں کے پکوانوں کے بہت زیادہ دلدادہ ہیں۔
معروف سعودی فوڈ بلاگر ہشام باعشن اپنے تقریباً 4 ملین فالورز کے ساتھ انسٹاگرام پر کھانا پکانے کی ویڈیوز کے لیے مشہور ہیں اور سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے کھانوں کی ویڈیوز بناتے ہیں۔
ہشام باعشن نے بتایا ہے کہ انہوں نے ایران کی پسندیدہ قومی ڈش قورمہ سبزی جو گوشت اور لوبیے کے ساتھ تیار کی جاتی ہے اور اس کے ساتھ  زیرشک پلاو کی  ڈش تیار کی ہے۔
سعودی بلاگر نے بتایا ہے کہ ایرانی کھانوں میں زعفران کے ذائقے کے ساتھ زرشک پلاو کو میں بہت اہم پکوان سمجھا ہوں۔

سعودی فوڈ بلاگر نے ایرانی زیرشک پلاو کی پسندیدہ ڈش تیار کی ہے۔ فوٹو انسٹاگرام

سعودی اور ایرانی کھانوں میں قدرے مشترک بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اپنے دیکھنے مقامی افراد کو فارسی کھانا گھر پر پکانے کی ترغیب دوں گا کیونکہ  ایسے پکوان کے لیے آپ کو درکار تمام مواد آپ کے اپنے کچن میں دستیاب ہو گا۔
فارسی کھانا پکانے کا طریقہ کار تھوڑا مختلف ہے اور بہت سے باورچیوں نے ان  پسندیدہ اور مزیدار کھانوں کی ترکیبیں آزمائی ہیں اور انہیں پسند کیا ہے۔
مملکت میں کچھ ہوٹلوں نے ایرانی ذائقے پیش کرنا شروع کئے ہیں۔
بحرین میں 1990 میں قائم ہونے والے اصفہانی ریستوراں نے بحرین اور سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں آٹھ مختلف مقامات تک ایرانی ذائقے پیش کئے ہیں اور ظہران اور الخبر میں بھی اپنی برانچ کا آغاز کیاہے۔
اصفہانی گروپ کے نائب صدر احمد القصیر نے  بتایا کہ اصفہانی ریستوراں  میرے والد جلیل القصیر اور چچا الیاس نے مل کر شروع کیا تھا۔

مقامی افراد کو  ایرانی کھانا گھر پر پکانے کی ترغیب دوں گا۔ فوٹو ٹوئٹر

اصفہانی نے بتایا کہ میرے والد نے ایران اور لبنان سے عمدہ کھانے پکانے والے باورچیوں سے ایرانی ثقافت اور وہاں کے کھانوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی ہیں۔
ہمارے لیے سب سے اہم چیز کھانے کی کوالٹی قائم رکھنا ہے اور مزید پکوانوں کو اپنے یہاں رائج کرنا ہے۔
احمد القصیر نے بتایا کہ ہمارے ریستوراں کی خاص ایرانی ڈش چیلو کباب بہت معروف ہے اور ایپ کے ذریعے بھی سب سے زیادہ اسی کی فروخت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2023 کے لیے اصفہانی ریستواں کا ہدف دیگرعلاقوں میں اپنی نئی برانچز کھولنا ہے جس میں ایرانی ڈشز کے ساتھ  وہاں کے ماحول اور ڈیزائن پر بھی خاص توجہ دی جائے گی۔
میں چاہتا ہوں کہ گاہکوں کو ریستوراں کا بہترین تجربہ اور ذائقہ ملے، جیسے وہ کسی اور دنیا میں ہوں۔ ہم کھانے کے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے کھانا تیار کرتے رہتے ہیں اور نئی ترکیبیں حاصل کرتے رہتے ہیں۔

ہماری خاص سوئٹ ڈشز میں زعفران کیک اور بستانی سوناتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب کے علاقے القطیف میں زہرہ زاد کے نام سےایرانی پکوان کا واحد ریستوراں ہے۔
اس ہوٹل کے مالک محمد عبدالجبار نے بتایا ہے کہ یہاں کے عوام ایرانی کھانے پسند کرتے تھے اور ہم ان کے لیے کچھ کرنا چاہتے تھے اس لیے یہ ریسٹورنٹ کھولنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب سے زیادہ مشہور پکوان مکس باربی کیو کی ڈشز ہیں اس میں بیف اور چکن کباب کا مرکب  اور کشک بادمجان اور سبزی سے تیار کی جانے والی ایک ڈش ہے۔
ہماری خاص سوئٹ ڈشز میں زعفران کیک اور بستانی سوناتی ہیں جو زعفران اور گلاب کے پانی سے بھرپور پستے کی آئس کریم ہے۔
الشایا ایک اور ایرانی ریستوراں ہے جس کی شاخیں ریاض اور مشرقی ریجن میں ہیں۔ 1999 میں شروع ہونے والے اس ریسٹورنٹ کی سعودی عرب میں اب نو برانچز ہیں۔
اس ریسٹورنٹ میں روایتی  ایرانی کھانوں میں باربی کیو ، کباب، سلطانی سٹیک اور مورگ چکن کباب وغیرہ  اہم ڈشیں ہیں۔

شیئر: