Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں بے روزگاری میں نمایاں کمی

گزشتہ برس 16 لاکھ سے زائد غیرملکیوں کو روزگار کا ملا۔ (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں گزشتہ 15 ماہ کے دوران لیبر مارکیٹ میں 20 لاکھ سے زیادہ افراد کو روزگار ملا۔ تاریخ میں پہلی بار سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کم ہوئی۔ 
عکاظ اخبار نے سرکاری رپورٹس کے حوالے سے کہا ہے کہ 2022 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران بے روزگاری کی شرح میں غیرمعمولی کمی واقع ہوئی۔ لیبر مارکیٹ میں 2.05 ملین سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو روزگار ملا۔ 
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 کی آخری سہ ماہی کے آغاز سے لے کر 2022 کے آخر تک سب سے زیادہ روزگار سعودی خواتین کے حصے میں آیا۔
ان کی تعداد ڈھائی لاکھ ریکارڈ کی گئی جبکہ لیبر مارکیٹ کا حصہ بننے والے سعودی شہریوں کی تعداد ایک لاکھ 73 ہزار تک پہنچ گئی۔ 
روزگار کے حوالے سے مذکورہ رپورٹ سوشل انشورنس کے سرکاری اداروں، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود  اور نیشنل انفارمیشن سینٹر کے جاری کردہ اعدادوشمار پر مبنی ہے۔ 
مذکورہ اداروں کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ 2021 کی آخری سہ ماہی سے لے کر 2022 کے آخر تک سعودی لیبر مارکیٹ میں 1.62 ملین غیرملکیوں کو روزگار ملا ان میں 1.43 ملین مرد اورایک لاکھ 97 ہزار مقیم خواتین  شامل ہیں۔ 
یاد رہے کہ 2022 کے آخر میں غیرملکی گھریلو عملے کی تعداد 3.6 ملین ریکارڈ کی گئی ان میں سے 2.63 ملین مرد ہیں بیشتر ڈرائیور اور گھریلو صفائی کارکن ہیں جبکہ گھریلو عملے میں خواتین کی تعداد 9 لاکھ  72 ہزار ریکارڈ کی گئی۔  

شیئر: