Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نان فائلر پر بینک سے 50 ہزار سے زائد رقم نکالنے پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ

بجٹ دستاویز کے مطابق بینک سے رقم نکالنے پر ٹیکس عائد کرنا معیشت کو دستاویزی کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں مالی سال 2023-24  کا بجٹ پیش کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ نان فائلرز پر بینک سے 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد ہو گا۔
بجٹ دستاویز کے مطابق بینک سے رقم نکالنے پر ٹیکس عائد کرنا معیشت کو دستاویزی کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
نان فائلر افراد کی جانب سے بینک سے رقم نکالنے کو دستاویزی اور ان کی ٹرانزیکشن کے اخراجات بڑھانے کے لئے 50 ہزار روپے سے زائد کی رقم نکالنے پر 0.6 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جا رہا ہے۔ 
اسلام آباد کے وفاقی علاقے میں ڈیجیٹل پیمنٹ کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ریسٹورنٹ سروسز پر کریڈٹ کارڈ کے ذریعے رقم ادا کرنے پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کی جا رہی ہے۔
استعمال شدہ ملبوسات کی درآمد یعنی لنڈے پر بھی ایکسائز ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ سولر پینل، انورٹر اور بیٹریز کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بجٹ کا کل حجم 14 ہزار 460 ارب روپے ہے۔ بجٹ میں صوبوں کو 5276 ارب روپے دییے جائیں گے۔
بجٹ میں دفاع کے لیے 1804 ارب مختص کیے گئے ہیں جبکہ سود اور قرضوں کی ادائیگی پر 7303 ارب خرچ ہوں گے۔  
بجٹ میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9200 ارب مقرر کیا گیا ہے جبکہ نان ٹیکس ریونیو 2963 ارب رکھا گیا ہے۔

شیئر: