Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی بحیرہ احمر کے پہلے ساحلی نقشے کی تیاری

ساحلی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے راستوں کی بہتر شناخت ہو گی (فوٹو: عرب نیوز)
بحیرہ احمر پراجیکٹ کا سفر کرنے والے سیاح اب مزید بہتر نقل و حرکت کی توقع کر سکتے ہیں کیونکہ سعودی حکام مملکت کا پہلا جغرافیائی نیویگیشن نقشہ تیار کر رہے ہیں جس سے کافی سہولتیں پیدا ہوں گی۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی بحیرہ احمر اتھارٹی اور جنرل اتھارٹی برائے سروے اور جغرافیائی معلومات نے بحیرہ احمر کا پہلا ساحلی سیاحتی نقشہ تیار کرنے کے لیے 19 سرکاری اداروں کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
سعودی بحیرہ احمر اتھارٹی کے سی ای او محمد العسیری نے بتایا کیا کہ ’سٹیئرنگ کمیٹی نے پچھلے چھ ماہ کے دوران جغرافیائی علاقوں اور فیلڈ ویریفیکیشن کے لیے ڈیٹا اورمعیارات کا تجزیہ کر کے کافی کام کر لیا ہے۔‘
محمد العسیری کے مطابق ’اس کی بدولت ہمیں جغرافیائی دائرہ کار پر ایک معاہدے تک پہنچنے میں بھی مدد ملی ہے جبکہ بحیرہ احمر کے دیگرعلاقائی پانیوں میں بحری سرگرمیوں اور سمندری سیاحت کے لیے راستوں کے حوالے سے بھی معلومات سامنے آئی ہیں۔‘
نیا نقشہ سرکاری ایجنسیوں کے لیے ایک تعارفی رہنما کے طور پر کام کرے گا جس سے بحیرہ احمر میں ساحلی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے راستوں کی بہتر طور پر شناخت ہو گی۔
نیوی گیشنل میپ مناسب قانون سازی کی ضروریات، گورننس اور ڈیجیٹل سولوشنز تیار کر کے کمیٹی اقتصادی اور ترقیاتی امور کی کونسل اور وزرا کونسل کو منظوری کے لیے پیش کرے گی۔
جی اے ایس جی آئی کے صدر محمد السیل کا کہنا ہے کہ ’جغرافیائی معلومات مملکت کے وسائل، ماحول کے تحفظ اور اس کی پائیداری کو فعال کرنے میں معاون ہیں جو بہت سے شعبوں اور ڈیجیٹل شعبوں کے لیے بہت اہم ہے۔‘
جی اے ایس جی آئی نے اپریل میں چین کے شہر میں اپنے اقوام متحدہ کے ہم منصب کی بین الاقوامی مشاورتی کمیٹی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی تھی۔
میٹنگ کے دوران اتھارٹی نے اقوام متحدہ کے گلوبل جیو سپیشل نالج اینڈ انوویشن سینٹر کے فریم ورک کے ذریعے تجویز کردہ عالمی معیارات کے مطابق قومی حکمت عملی تیار کرنے کا اپنا تجربہ پیش کیا۔
یہ فریم ورک شہروں کی منصوبہ بندی کرنے، انفراسٹرکچر کی تعمیر، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی حکمت عملی تیار کرنے اور  قدرتی وسائل جیسے سبز مقامات، پانی اور معدنیات کا انتظام کرنے کے لیے مقام کی معلومات کو مربوط انداز میں سامنے لائے گا۔

شیئر: