Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج کے دوران منیٰ اور عرفات میں شہری دفاع کے انتظامات کیا ہیں؟

پریس کانفرنس میں محکمہ شہری دفاع کے انتظامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی شہری دفاع حج فورس کے کمانڈر حمود الفرج نے کہا ہے کہ ’عازمین حج کو ایسی کسی بھی عمارت میں ٹھہرانے کی اجازت نہیں جہاں سلامتی کے انتظامات نہ ہوں۔‘
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق مکہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمانڈر حمود الفرج نے حج سیزن میں محکمہ شہری دفاع کے انتظامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
کمانڈر حمود الفرج نے کہا کہ ’حج سیزن 2023 کے دوران خطرات سے بچاؤ اور آگہی پر توجہ مرکوز ہے۔ منیٰ اور عرفات میں تمام خیمے سلامتی کے وسائل سے آراستہ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’شہری دفاع کے اہلکاروں کو متعدد تربیتی کورس کرائے گئے ہیں۔ انہیں اس بات کی تربیت دی گئی ہے کہ عازمین حج کو ہر طرح کے خطرات سے بچانے والے انتظامات پر توجہ  اور خطرے کی صورت میں متاثرین کا دائرہ محدود تر کرنے کا اہتمام کیا جائے۔‘
حمود الفرج نے بتایا کہ ’مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور مشاعر مقدسہ میں شہری دفاع کے ادارے اور اہلکار حفاظتی سکیموں، آگہی پروگرام، آپریشن سسٹم  اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کے پروگرام پر کام کر رہے ہیں۔‘
’اس مقصد کے لیے المشاعر آپریشن سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ اسی طرح مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں رضاکاروں کی خدمات لی گئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مسجد الحرام میں سکیورٹی فورس کی مدد کی جا رہی ہے جبکہ حج ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ساتھ  ہنگامی حالات سے نمٹنے کے سلسلے میں حکمت عملی بھی تیار ہے۔‘

شیئر: