Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں رائٹنگ کلب کے زیر تحت ورکشاپ کا انعقاد

آئندہ علمی پروگراموں کے لیے عرب مصنفین کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
جدہ کا رائٹنگ کلب یونیورسٹی آف بزنس اینڈ ٹیکنالوجی میں قائم ہے  جہاں مصنفین اور طلباء لکھنے کی بنیادی باتوں کے ساتھ، خیالات کا تبادلہ کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق رائٹنگ کلب کی زیرنگرانی یہاں معروف ادبی شخصیات کی تحریروں اور کتابوں کی رونمائی کی تقریبات میں نوجوان شرکت کرتے ہیں۔

ہفتہ وار سیشنز میں مصنفین کے ساتھ ایک گھنٹے کی نشست ہوتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب کی معروف لکھاری غیدا رفیق نے 2018 میں رائٹنگ کلب کا آغاز کیا تھا جہاں مقامی لکھاریوں کو ٹینلٹ بڑھانے کے لیے مختلف ورکشاپس کے ذریعے رہنمائی دی جاتی ہے۔
عربی ناول خلف الضل(سائے کے پیچھے) کی مصنف غیدا رفیق نے جدہ کے مصنفین کو اپنی مہارت اور دلچسپی بڑھانے کے لیے یہ پلیٹ فارم مہیا کرنے کا فیصلہ کیا۔
غیدارفیق نے بتایا  کہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں مصنفین اپنا ناول لکھنے اور اشاعت کے عمل اور مختلف مراحل سے گزرنے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔   
انہوں نے بتایا کہ جب بھی کوئی لکھنے کا آغاز کرتا ہے تو اسے کسی سمت کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ جگہ آپ کو ایسا کرنے کے قابل بنائے گی۔

مقامی لکھاریوں کو مختلف ورکشاپس کے ذریعے رہنمائی دی جاتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

غیدا نے بتایا کہ  جب میں یہاں زیر تعلیم تھی تو ابتدائی دنوں میں رائٹنگ کلب کے قابل عمل ہونے کے بارے میں شکوک و شبہات تھے  لیکن مجھے دیگر مصنفین اور  یونیورسٹی آف بزنس اینڈ ٹیکنالوجی سے بھرپور تعاون ملا۔
رائٹنگ کلب کی اس کامیابی میں یہاں آنے والے نئے لکھاریوں کی صلاحیت، مثبت ردعمل اور مصنفین کی جانب سے فراخدالی سے مدد شامل ہے۔
رائٹنگ کلب کی بانی نے مزید کہا کہ ہم جدہ میں ہونے والے کتاب میلے کے علاوہ دیگر علمی پروگراموں اور تقریبات میں بھی شرکت کرتے ہیں اور آئندہ ریاض ، دمام اور دیگر شہروں میں رائٹرز کمیونٹی شامل کرنے کا ارادہ ہے۔

کتاب میلے، علمی پروگرام اور تقریبات میں بھی شرکت کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے آئندہ علمی پروگرام اور ورکشاپس کے لیے عرب دنیا کے مصنفین اور علمی شخصیات کو شرکت کی دعوت دی ہے۔
غیدارفیق نے بتایا ہے کہ ان دنوں یہاں پر ہفتہ وار سیشنز پر توجہ دی جا رہی ہے جس میں مصنفین کے ساتھ ایک گھنٹے کی نشست ہوتی ہے جس کے دوران وہ اپنی کتاب پر گفتگو کرتے ہیں اور سوالات کے جوابات دیتے ہیں جس کے بعد ایک گھنٹے کی ورکشاپ ہوتی ہے۔
 

شیئر: