Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسیر کی جھیل میں کشتی چلاتے ہوئے وزیر سیاحت کی تصاویر وائرل

ترج ڈیم کی اس جھیل میں روئنگ جیسے کھیل نے اس کی شان بڑھا دی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
عسیر ریجن کے دورے کے دوران وادی ترج جھیل میں کشتی چلاتے ہوئے سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق عسیر کے دلکش مناظر کی تصاویر میں نائب وزیر سیاحت شہزادی حیفہ بنت محمد اور وزارت کے دیگر اہلکار بھی اس دورے میں وزیر سیاحت کے ہمراہ ہیں۔
عسیر ریجن  کے علاقے تنومہ کی وادی میں ترج ڈیم پر موجود اس جھیل پر ہونے والی تقریبات کی نگرانی کرنے والی حساک کمپنی کے ڈائریکٹر محمد التہمی نے بتایا ہے کہ یہ جھیل 4 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔
دو سال قبل اس جھیل پر سیاحتی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا جس میں مختلف اقسام کے کھیلوں کے مقابلے بھی شامل ہیں۔
محمد التہمی نے مزید بتایا کہ عسیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بنیادی ڈھانچہ تیار کر کے یہاں ہونے والی تقریبات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری مدد اور ذرائع فراہم کیے ہیں جن میں مختلف نوعیت کی سنگل، ڈبل اور دیگر اقسام کی کشتیاں دستیاب ہیں۔
کشتی رانی کے کھیل روئنگ کو فروغ دینے کے لیے ہلکے مواد سے تیار مختلف نوعیت کی کشتیاں بھی یہاں موجود ہیں۔

واٹر گیمز کے خواہشمند بھی بڑی تعداد میں سیاحت کر رہے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر

انہوں نے بتایا کہ روئنگ دنیا میں ایک قدیم  واٹر سپورٹس ہے اور اس کھیل میں استعمال ہونے والی کشتی چلانے والوں کو تربیت دینے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
اس علاقے میں سیاحوں کی آمد کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی دلچسپی میں بھی اضافہ ہوا ہے جو یہاں مختلف تقریبات منعقد کرتے ہیں۔
یہ پرفضا مقام سطح سمندر سے 1800 میٹر بلند ہے اور اب یہاں وزیر سیاحت کے  آنے اور حوصلہ افزائی سے اس خوبصورت مقام کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔

دو سال قبل یہاں کھیلوں کے مقابلے اور سیاحتی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا۔ فوٹو ٹوئٹر

ایک مقامی رہائشی محمد الشہری نے بتایا ہے کہ ترج ڈیم کی اس جھیل میں روئنگ جیسے کھیل نے اس کی شان بڑھا دی ہے۔
عسیر ریجن کے علاقے تنومہ کو منفرد حسن بخشا ہے اور وہ لوگ جو واٹر گیمز میں حصہ لینے کے خواہشمند ہیں وہ بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔
محمد الشہری نے مزید بتایا کہ روئنگ کے کھیل میں شامل ہونے کے لیے جسمانی طاقت اور مہارت کی ضرورت پیش آتی ہے لیکن یہ کوئی بہت مشکل نہیں اور تھوڑی سی مشق کے ساتھ ہر کوئی آسانی سے اس میں حصہ لے سکتا ہے۔
 

شیئر: