وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں گرفتار کیا ہے۔
سنیچر کو شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے ایف آئی اے کی ٹیم نے پولیس کی معاونت سے گرفتار کیا۔
گرفتاری کے بعد انہیں ایف آئی اے ہیڈکوارٹر منتقل کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’اٹک جیل میں ان قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جنہیں تکلیف پہنچانی ہو‘Node ID: 785806
خیال رہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم سائفر کیس میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کے خلاف وزارت داخلہ کے افسر یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی اور دیگر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر مجاز حکام کی منظوری کے بعد درج کی گئی۔ سائفر کیس کا مقدمہ ایف آئی اے کے کاونٹر ٹیررزم ونگ نے درج کیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’بنی گالہ میں خفیہ میٹنگ کر کے سازش تیار کی گئی۔‘
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے اپنے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
پی ٹی آئی کے میڈیا ونگ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی گرفتاری ’قانون کے غلط استعمال، سیاست میں ریاست کی شرانگیز مداخلت اور انسانی حقوق کیخلاف بدترین اقدام ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نگران حکومت پی ڈی ایم کی مجرم حکومت کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے لاقانونیت اور فسطائیت کا ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہے۔‘
’امریکہ میں پاکستانی سفیر کے بھجوائے جانے والے خفیہ مراسلے کی تحقیقات کی آڑ میں شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں۔ وہ ایف آئی اے کی جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کر رہے تھے اور 24 جولائی کو باضابطہ پیش ہوئے تھے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کا اصل جرم عمران خان کی قیادت پر غیرمبہم اعتماد کا اظہار ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عمران خان ہی تحریک انصاف کے چیئرمین تھے، چیئرمین ہیں اور تاحیات چیئرمین رہیں گے۔
تحریک انصاف کے خلاف غیرقانی ہتھکنڈے مسلسل جاری
وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی غیر قانونی اور اشتعال انگیز گرفتاری کا معاملہ
پاکستان تحریک انصاف کی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی غیرقانونی و بلاجواز گرفتاری کی شدید مذمت #ReleaseSMQ #قیدی_نمبر_804 pic.twitter.com/werFPzi203
— PTI (@PTIofficial) August 19, 2023