Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان مرکز اور یونیسف میں شامی زلزلہ متاثرین کی امداد کےلیے معاہدہ

زلزلے سے متاثرہ افراد میں ایک کروڑ 31 لاکھ  ریال کی امداد تقسیم کی جائے گی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امدد و انسانی خدمات نے شامی متاثرین کو پانی، حفظان صحت کی خدمات اور خوراک کی امداد فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے ساتھ دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں دستخط کیے گئے معاہدوں کے تحت شام میں فروری میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ بچوں اور ملک میں خطرے سے دوچار افراد میں ایک کروڑ 31 لاکھ 25 ہزار ریال کی امداد تقسیم کی جائے گی۔
پہلے معاہدے کا مقصد شام میں زلزلے سے متاثرہ بچوں اور خطرے سے دوچار افراد کو پانی کی بہتر فراہمی تک رسائی اور زلزلے سے تباہ شدہ پانی کے نیٹ ورکس کی مرمت کے ذریعے زندگی بچانے والا ہنگامی پانی، صفائی اور حفظان صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔
15 ہزار افراد کو پانی اور صفائی کے ایک جامع پیکیج کے ساتھ مدد فراہم کی جائے گی جس میں پانی کی ٹرکنگ، کیچڑ کو ہٹانا، ٹھوس فضلہ کا انتظام، ٹائلٹس کی صفائی اور دیکھ بھال شامل ہوگی۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ افراد کو پینے کا صاف پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔
دوسرے معاہدے کا مقصد کمزور شامی بچوں اور زلزلے سے متاثر ہونے والے افراد کو غذائیت کی خدمات اور مائیکرو نیوٹرینٹ سپلیمنٹس تک رسائی فراہم کرنا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ مرکز نے اب تک دنیا کے 92  ممالک میں مختلف قسم کے  دو ہزار 402  امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔

شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات 2015 میں قائم کیا گیا تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

یہ منصوبے 176 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 6.2 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں 4.2 بلین ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔
اس کے علاوہ شام میں 372 ملین ڈالر، فلسطین میں 370 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 256  ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات نے عالمی ادارہ خوراک پروگرام، بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی فنڈ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شراکت بھی کی ہے۔

شیئر: