Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اکتوبر میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی فورم کی میزبانی کرے گا

فورم مملکت میں سافٹ ویئر کے مستقبل پر اس کے اثرات کا جائزہ لے گا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے ڈیجیٹل تبدیلی کے سفر کے درمیان سافٹ ویئر کے شعبے میں ہونے والی  پیشرفت اور مستقبل کے رجحانات کو تلاش کرنے کی کوشش میں مقامی اور عالمی ماہرین ریاض میں ملاقات کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق 18 اکتوبر کو طے شدہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی فورم کی میزبانی مملکت کے کمیونیکیشنز، سپیس اور ٹیکنالوجی کمیشن وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاون سے کرے گی۔
فورم کا یہ تیسرا ایڈیشن جس کی تھیم ’ایک خوشحال ڈیجیٹل معیشت کے لیے پیش رفت سافٹ ویئر‘ہے سعودی عرب کی جانب سے وژن 2030 کے ایجنڈے کے مطابق اپنی معیشت کو متنوع بنانے کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے۔
یہ تقریب سعودی عرب کے مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر عبداللہ السواحہ اور سی ایس ٹی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کی سرپرستی میں منعقد ہو گی۔
فورم ڈیجیٹل معیشت کی ترقی اور سعودی عرب میں سافٹ ویئر کے مستقبل پر اس کے اثرات کا جائزہ لے گا۔
فورم کا ایک اہم پہلو مملکت کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی کے گرد گھومے گا۔ یہ سافٹ ویئر مارکیٹ کے نمایاں مواقع اور ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے پر ان کے اثرات کو بھی اجاگر کرے گا۔
پینل ڈسکشن کے دوران ماہرین ڈیجیٹل اکانومی میں سافٹ ویئر کے انضمام، سافٹ ویئر مارکیٹ کے لیے سپورٹ پروگرام اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لیے سازگار کاروباری ماڈلز کا جائزہ لیں گے۔
اس سال کے ایڈیشن میں کئی پروگراموں، انیشیٹوز، اور مقابلوں کے آغاز کا مشاہدہ کیا جائے گا  جن کی تفصیلات بعد کی تاریخ میں منظر عام پر لائی جائیں گی۔
سعودی عرب کی انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں پیشرفت اس کے ویژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔
سی ایس ٹی سی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مملکت کی آئی سی ٹی مارکیٹ 2022 میں 154 بلین ریال  تک پہنچ گئی۔
سعودی عرب نے 2022 کے دوران آئی سی ٹی سیکٹر کو آگے بڑھایا۔ اس میں افتتاحی عالمی سپیکٹرم نیلامی میں 600 فرموں کی رجسٹریشن شامل ہے جس میں سرمایہ کاری کے متوقع مواقع ایک بلین ریال تک پہنچ سکتے ہیں۔
کمیشن کی جانب سے ریگولیٹری اصلاحات کی وجہ سے مالیاتی مارکیٹ میں فہرست سازی کے لیے آئی سی ٹی فرموں کی تعداد 11 تک پہنچ گئی جو 2021 کے مقابلے میں 350 فیصد شرح نمو کو ظاہر کرتی ہے۔

شیئر: