Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا سعودی عرب زلزلے کے جھٹکوں سے  محفوظ  ہے؟

سعودی عرب کا وسطی علاقہ زلزلے والے علاقے سے دور ہے (فوٹو :عاجل)
سعودی عرب میں ماہر طبقات الارض عبداللہ العمری نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب زلزلے کے جھٹکوں سے محفوظ نہیں ہے‘۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق عبداللہ العمری نے کہا کہ’ سعودی عرب کا شمال مغربی علاقہ (خلیج عقبہ) بحیرہ مردار اور ترکیہ، شام اور ترک بیلٹ میں زلزلے والے مقامات سے جڑا ہوا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ اس علاقے میں آخری زلزلہ 7.2 شدت کا 1995 میں آیا تھا۔ ترکیہ کے آخری زلزلے کی شدت 7.38 تھی‘۔ 
ماہر طبقات الارض کا کہنا تھا کہ  ’اس زلزلے کے اثرات خلیج کے آبی علاقے میں آنے سے کم شدت کے رہے تاہم زلزلے سے تبوک متاثر ہوا جہاں الدرہ کسٹم  چوکی منہدم ہوگئی اورعلاقے متاثر ہوئے تھے‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ’ سعودی عرب کے جنوب مغرب میں آخری زلزلہ 1982 والا یمن کا زلزلہ تھا جس میں شمالی یمن کے تین ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے‘۔
عبداللہ العمری نے بتایا کہ’ سعودی عرب کا وسطی علاقہ زلزلے والے علاقے سے دور ہے۔ مملکت کا مشرقی علاقہ بھی زلزلوں سے محفوظ ہے تاہم عرب اور ایران کے متاثرہ علاقوں سے قریب ہونے کے باعث دمام اور الخبر کے باشندے زلزلے کے جھٹکے محسوس کرتے ہیں‘۔ 

شیئر: