Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انجینیئرز ویلفیئر فورم کا پر ورکشاپ

  جدہ .... پاکستان انجینیئرز ویلفیئر فورم کے تحت جدہ چیمبرزآف کامرس اور انڈسٹری (جے سی سی آئی) کے وی آئی پی ہال میں جدید سائنس اور انجینیئرنگ کے عنوان سے ورکشاپ کا انعقاد ہوا جس میں کمیونٹی کی ممتاز شخصیتوں کے علاوہ بڑی تعداد میں پا کستانی اور سعودی مرد اور خوا تین انجینیئرز نے بھی شرکت کی۔ مہمان خصوصی جے سی سی آئی کے ڈپٹی چیئرمین مازن بترجی تھے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی انجینیئرزکے کردارکی تعریف کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر عمر چھاپرا نے کہا کہ موجودہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی میں مسلمان اور عرب سائنسدانوں کا بڑا ہاتھ ہے۔ بغداد ایک زمانے تک دانش گاہ رہا۔ پاکستان سے آئے ہوئے مہمان مقرر ڈاکٹر سید محمد جنید زیدی، معروف سعودی ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد عمر چھاپرا اورفورم کے جنرل سیکریٹری انجینیئر مسرور الہٰی خان نے جدید سائنس کے حوالے سے مقالے پڑھے۔ ڈاکٹر زیدی نے بتایا کہ پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر میں ریسرچ اور ڈیولپمنٹ پر بہت کام ہو رہا ہے۔ چین پاکستان اکنامک روٹ پاکستان کےلئے گیم چینجر ہو گا۔ انجینیئر مسرور الہٰی نے آگ پر قابو پانے کےلئے نئی ٹیکنالوجی فائر پاس کا تعارف کراتے ہوے کہا کہ اگر ہوا میں آکسیجن کا تناسب کم کردیا جائے تو آگ لگنے کے امکانات ختم کئے جا سکتے ہیں۔ ہوا میں آکسیجن کا تناسب 21 فیصد ہوتاہے اگر کسی جگہ اس تناسب کو کم کرکے 16 فیصد کر کے اس کو کنٹرول رکھا جائے تو وہاں آگ نہیں لگ سکے گی جبکہ یہ تناسب انسانی زندگی کےلئے بھی مضر نہیں۔ ڈپٹی قونصل جنرل آصف میمن نے سفیر پاکستان خان ہشام بن صدیق اور قونصل جنرل شہریار اکبر کی نیابت کرتے ہوئے فورم کا شکریہ ادا کیا اور قونصلیٹ کے بھرپورتعاون کا یقین دلایا۔ سفیر پاکستان اور قونصل جنرل اپنی ناگزیر مصروفیات کی بنا ءپر تشریف نہ لا سکے۔قبل ازیں قاری محمد آصف کی تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹر علیم خان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے انجینیئرز فورم کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔انھوں نے تمام مہانوں اور اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کے اختتام پر مازن بترجی، ڈاکٹر جنید زیدی، عمر چھاپرا اور ممتاز انجینئروں فیصل اسد، اویس اکرم اور سید احسان الحق کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔

شیئر: