Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ پر بمباری جاری، حماس کے 1500 عسکریت پسندوں کی لاشیں ملی ہیں: اسرائیل

اسرائیلی فوج نے ملک کے جنوبی حصے پر بڑے پیمانے پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی فوج نے ملک کے جنوبی حصے پر بڑے پیمانے پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے عسکریت پسندوں کی ایک ہزار 500 کے قریب لاشیں ملی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان رچرڈ ہیچ کا کہنا ہے کہ ’حماس کا کوئی عسکریت پسند گذشتہ رات سے اسرائیل میں داخل نہیں ہوا۔‘
اسرائیل نے اس سے قبل بتایا تھا کہ کشیدگی کے نتیجے میں اس کے 900 فوجی اور شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ فلسطینی حکام نے 700 ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی۔
اسرائیل کے وزیراعظم کی جانب سے عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جوابی کارروائی کے اعلان کے بعد منگل کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مرکز میں بمباری کی۔
چار دن سے جاری جنگ اب تک مجموعی طور پر 1600 جانیں لے چکی ہے اور اسرائیل کی سڑکوں اور گلیوں میں کئی دہائیوں میں پہلی بار گھمسان کا رن پڑا ہے جبکہ غزہ کے علاقے بھی ملبے کا ڈھیر بنے ہوئے ہیں۔
حماس نے اس تنازعے کو بڑھانے کا عندیہ دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر حملوں میں شہریوں کو وارننگ کے بغیر نشانہ بنایا گیا تو اسرائیلی قیدیوں کو مار دیا جائے گا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس اور دیگر عسکریت پسند گروپوں نے 150 سے زائد فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنایا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ملک کے جنوبی حصے کا بڑے پیمانے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
ترجمان رچرڈ ہیچ نے کہا کہ ’حماس کا کوئی جنگجو گذشتہ رات سے اسرائیل میں داخل نہیں ہوا حالانکہ ابھی بھی ایسا ممکن ہے۔‘

اسرائیل کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے نتیجے میں اس کے 900 فوجی اور شہری ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

غیر ملکی صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ کرنل رچرڈ ہیچ نے کہا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کو مشورہ دیں گے کہ وہ مصر کے ساتھ غزہ کی جنوبی سرحد پر واقع رفح کراسنگ کے ذریعے ’باہر نکل جائیں۔‘
تاہم بعد ازاں جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’وضاحت: رفح کراسنگ گذشتہ روز کُھلی تھی لیکن اب اسے بند کر دیا گیا ہے۔‘
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سرکاری ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا کہ ’آنے والے دنوں میں ہم اپنے دشمنوں کے ساتھ جو کچھ کریں گے وہ نسلوں تک انہیں یاد رہے گا۔‘
اسرائیل کے فضائی حملوں کے جواب میں حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ جب بھی اسرائیل غزہ میں شہریوں کو ان کے گھروں میں نشانہ بنائے گا تو گروپ ’پیشگی اطلاع کے بغیر‘ ایک اسرائیلی شہری کو ہلاک کر دے گا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے حماس کو یرغمالیوں میں سے کسی کو نقصان پہنچانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’جنگی جرم کو معاف نہیں کیا جائے گا۔‘
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک سابق فوجی کمانڈر کو مقرر کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے منگل کو کہا کہ غزہ کے 23 لاکھ افراد میں سے 187,000 سے زائد اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔

شیئر: